کورونا کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں اضافہ

کورونا کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

گلبرگ (علی اکبر) ساؤتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، تشدد کے 57 فیصد واقعات پنجاب، 27 فیصد سندھ، 8 فیصد خیبر پختوانخوا، 2 فیصد بلوچستان جبکہ 6 فیصد گلگت بلتستان میں رپورٹ ہوئے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان عرفان مفتی، چیئر پرسن صنفی تشدد کمیٹی پاکستان تحریک انصاف عائشہ اقبال، گل مہر، رشم عدنان اور نبیلہ شاہین نے پریس کانفرنس میں ساؤتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان کے پروگرام ''جذبہ'' کے تحت رپورٹ جاری کی۔ 

رپورٹ کے مطابق سال2020ء کے دوران جنوری سے دسمبر تک پچیس اضلاع میں کل 2297 عورتوں پر تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے، کورونا کے دوران تشدد کے واقعات کو رپورٹ کروانے کا رجحان بہت کم تھا، یہ تعداد حیران کن ہے، جن مہینوں میں کورونا عروج پر تھا تشدد کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں عورتوں او رلڑکیوں پر تشدد کے 57 فیصد واقعات رپورٹ ہوئے، سندھ میں 27 فیصد، خیبرپختونخوا میں 8 فیصد، بلوچستان میں 2 فیصد جبکہ 6 فیصد گلگت بلتستان میں رپورٹ ہوئے, تشدد کاشکارہونے والی خواتین کی عمر2 سال سے لے کر 35 سال تک ہے اوران کا تعلق نہایت غریب اور درمیانے درجے کے گھرانوں سے ہے۔

 رپورٹ میں تجاویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا کے دوران عورتوں پر تشدد کو پبلک ہیلتھ کا مسئلہ جانا جائے جس میں ہیلتھ ورکرز اورہیلتھ سنٹرز کو تشدد سے متاثرہ خواتین کی مدد کے لئے استعمال کیا جائے، تشدد کے خاتمے کے لئے سول سوسائٹی کی کاوشیں بہت اہم ہیں ان کے اقدامات کو حکومتی سطح پر پذیرائی ملنی چاہیے۔

Sughra Afzal

Content Writer