کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا تنازع ، تعلیمی ادارے 3 روز کیلئےبند

INDIA-KARNATAKA HIJAB ROW
کیپشن: INDIA-KARNATAKA HIJAB ROW
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : بھارتی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا تنازع شدت اختیار کر گیا،ریاست کے تعلیمی اداروں کو آج سے 3 روز کیلئے بند کر دیا گیا۔مدھیہ پردیش کے وزیرتعلیم نے اپنی ریاست میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا۔ کرناٹک ہائی کورٹ میں آج دوسرے روز بھی معاملے پر سماعت جاری رہے گی۔
 بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے معاملے پر کشیدگی برقرار۔کالجوں سمیت تمام تعلیمی ادارے 3 روز کیلئے بند کر دیئے گئے۔ کرناٹک ہائیکورٹ میں حجاب پر پابندی کیخلاف درخواستوں کی سماعت آج پھر ہو رہی ہے، گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے جذبات کی بجائے قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا یقین دلایا تھا جبکہ طالبات کے وکیل نے حجاب کو مسلمان لڑکیوں کا مذہبی فرض اور آئینی حق قرار دیا تھا۔

کرناٹک کے پی یو کالج میں باحجاب طالبات کے داخلے پر پابندی سے شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کر چکا ہے،انتہاپسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرستی میں ریاست کے دیگر سرکاری تعلیمی اداروں نے بھی حجاب پر پابندی لگا دی ہے۔ دوسری جانب مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم بھی انتہاپسندوں کی حمایت میں سامنےآگئے،،، وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے آئندہ سیشن میں مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا ہے، انتہاپسند وزیر کا کہنا ہے کہ حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں ہے اور مدھیہ پردیش کے تعلیمی اداروں میں بھی اس پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔ حکومت آئندہ سیشن سےیکساں ڈریس کوڈ کے قواعد و ضوابط جاری کرے گی۔
حجاب کے معاملے پر کرناٹک سمیت بھارت کی متعدد ریاستوں میں حالات کشیدہ ہیں،،، کئی شہروں میں آج بھی حجاب کے حق اور مخالفت میں مظاہرے کئے جا رہے ہیں  جبکہ انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمان خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے کی مزید ویڈیوز بھی سامنےآرہی ہیں۔دہلی فسادات کی طرح اس بار بھی پولیس ہندو انتہاپسندوں کی سرپرستی اور حمایت کرتی نظر آ رہی ہے۔