کینیڈین شاعرہ نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر وائٹ ہاؤس کی دعوت ٹھکرا دی

کینیڈین شاعرہ نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر وائٹ ہاؤس کی دعوت ٹھکرا دی
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک)کینیڈین شاعرہ روپی کور نے بائیڈن انتظامیہ کے غزہ میں عورتوں اور بچوں پر جاری مظالم اور اسرائیل کی حمایت کرنے پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے دی گئی دیوالی کی دعوت ٹھکرادی۔

اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر روپی کور نے لکھا کہ  ہر اس ادارے کی دعوت ٹھکراتی ہوں جو غزہ میں سویلینز کو اجتماعی سزا دینے کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے وائٹ ہاؤس کی جانب سے دیوالی تقریب میں شرکت کی دعوت بھیجی گئی ہے تاہم میں نے وہ دعوت مسترد کردی کیونکہ میں غزہ میں 50 فیصد بچوں اور خواتین پر مشتمل آبادی کو محصور کرکے اجتماعی سزا دینے کی حمایت کرنے والوں کی دعوت قبول نہیں کر سکتی۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے دیگر جنوبی ایشیائی لوگوں سے بھی امریکی حکومت سے جواب طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا فلسطین میں معصوم لوگوں کی نسل کشی کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو وائٹ ہاؤس میں ہندوؤں کا مذہبی تہوار دیوالی منانے کا خیال آیا ہے جو کہ جھوٹ پر سچائی  اور جہالت پر علم کے غلبے کا تہوار ہے۔

خیال رہے کہ 8 نومبر کو امریکی نائب صدر کمالا ہیرس کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس کے اندر دیوالی کی تقریب منعقد کی گئی ہے،بھارتی نژاد کینیڈین شاعرہ کی جانب سےدعوت مسترد کرنے سے متعلق وائٹ ہاؤس یا امریکی نائب صدر کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

روپی کور بھارتی نژاد کینیڈین ہیں جنہیں اپنی کتاب ’Milk & Honey‘ کی بدولت خاصی پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔