ملک اشرف: قرآن پاک کے غیر مستندترجمے کی اشاعت کا کیس، وزیراعلیٰ کے پیش نہ ہونے پر ہائیکورٹ کا اظہار ناراضگی۔ جسٹس شجاعت علی خان نے ریمارکس دیئے اگروزیراعلیٰ سنجیدہ نہیں تو ریاست مدینہ کی بات کرنیوالے وزیراعظم کو بلالیتے ہیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے محمد حسن معاویہ کی درخواست پر سماعت کی۔ پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ علی جان، ڈائریکٹرسائبرکرائم بابر بخت قریشی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، ڈی آئی جی لیگل سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ جسٹس شجاعت علی خان نےاستفسار کیا کہ بتائیں وزیراعلیٰ کیوں پیش نہیں ہوئے۔ پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر علی جان نے جواب دیاکہ وزیراعلیٰ عمرہ ادائیگی کیلئے گئے ہیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا وزیراعلیٰ کی سعودی عرب جانےکی دستاویزات دکھائیں، جس پرپرنسپل سیکرٹری نے دستاویزات پیش کیں۔ عدالت نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ جسٹس شجاعت علی خان نے کہا عدالت طلبی سے قبل جانے کا پلان بنایا یا بعد میں، ظاہرنہیں ہورہا، کیا ہی اچھا ہوتا اگر وزیراعلیٰ جانے سے قبل عدالت کو آگاہ کرتے، وزیراعلیٰ جس گھر گئے اگر یہاں آگاہ کرتے تو وہاں بہتر نمائندگی ہوتی۔
جسٹس شجاعت علی خان نے مزید ریمارکس دئیے کہ وزیراعلیٰ اگر سنجیدہ نہیں تو وزیراعظم کو بلا لیتے ہیں، ریاست مدینہ کی بات کرنیوالوں کے پاس کیا روڈ میپ ہے، باتیں کرنے اور حقیقت میں بہت فرق ہوتا ہے۔ عدالت میں ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم، پی ٹی اے اور پولیس کی جانب سے عدالتی حکم پر عملدرآمد بارے رپورٹ پیش کی گئی جبکہ عدالت نےکیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔