(ناصر علی) تحریک لبیک یارسول اللہ کا داتا دربار کے باہر دھرنا چھٹے روز میں داخل، مذاکرات کے دوسرے دور میں مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت کوچھ روز کا وقت دے دیا گیا,تحریک لبیک کے قائدین نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی.
تحریک لبیک کا دھرنا ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ داتا دربار کے سامنے کئی روز سے راستوں کی بندش سے شہری اور علاقہ مکین شدید اذیت کا شکار ہیں۔ دھرنا کے اطراف کی سڑکوں پر کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے۔ شہری تو مشکلات کا شکار ہیں ہی لیکن مظاہرین نے بھی شہریوں کے ساتھ بدتمیزی وطیرہ بنا لیا ہے۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم اور تحریک لبیک کے مابین سیون کلب میں پھر مذاکرات کا دور ہوا، تحریک لبیک کی جانب سے پیر افضل قادری کی سربراہی میں وفد نے شرکت کی جبکہ حکومتی مذاکراتی ٹیم میں رانا ثنا اللہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، کمشنر لاہور، آئی جی پنجاب سمیت سی سی پی او لاہور بھی شامل تھے، تحریک لبیک یارسول اللہ نے فیض آباد معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا اور حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے مزید چھ روز کا وقت دے دیا، تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا۔
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کسی بھی صورت میں دھرنا ختم کرائے تاکہ راستوں کی بندش کی وجہ سے ہونےوالی اذیت ختم ہوسکے۔