قوی خان کے شاندار فنی کیریئر پر ایک نظر

قوی خان کے شاندار فنی کیریئر پر ایک نظر
کیپشن: qavi khan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:مسکراتا چہرہ، طبیعت میں متانت اور جاندار اداکاری ، پاکستانی فلم ،ٹی وی اور ریڈیو کی دنیا کا قدآور نام محمد قوی خان اتوار کو کینیڈا میں مختصر علالت کے بعد 80 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

  قوی خان نے اپنی ناقابل فراموش اداکاری کے باعث صدارتی ایوارڈز تمغہ برائے حسن کارکردگی ،سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز اپنے نام کیے ، ان کے شاندار فنی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔پاکستان شو بز انڈسٹری کا معتبر نام محمد قوی خان نے 15 نومبر 1942 کو پشاور میں آنکھ کھولی،انہوں نے کم عمری میں ہی ریڈیو پاکستان سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔

1964 میں پاکستان ٹیلی ویژن کا آغاز ہوا تو پہلے ڈرامے "نذرانہ " میں چائلڈ اسٹار کے طور پر کام کرنے کا اعزاز بھی قوی خان کو حاصل ہوا۔اداکار قوی خان نے اپنی جاندار اداکاری سے بہت جلد انڈسٹری میں اپنا نام اور مقام بنا لیا، انہوں نے لاتعداد ڈراموں میں مختلف کردار ادا کیے اور خوب نبھائے۔

ان کے معروف ڈراموں میں اندھیرا اجالا، فشار، لاہور گیٹ، مٹھی بھر، مٹی مٹی، بیٹیاں، سنڈریلا اور درشہوار شامل ہے۔ قوی خان نے 200 سے زائد فلموں میں کام کیا اور شاندار اداکاری سے اپنا خاص مقام بنایا، وہ  پاکستان ٹیلی وژن کے پہلے اداکار تھے جنہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ 

انڈسٹری میں اپنی لازوال خدمات کے عوض انہیں،ستارہ امتیاز،لائف ٹائم ایچومینٹ ایوارڈ، 3 نگار ایوارڈز سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا۔

ان کے ساتھی اداکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک بہترین اداکار ہی نہیں ایک بہترین اور خود دار انسان بھی تھے۔ قوی خان نے شو بز انڈسٹری میں اپنی شاندار اداکاری سے یادوں کاجو قیمتی اثاثہ چھوڑا ہے وہ ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔