علی ساہی: انسداد دہشت گردی عدالت کی موٹروے گینگ ریپ کیس میں مسلسل 6 گھنٹے سماعت، مزید 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لئے، عدالت نے 8 مارچ کو پراسکیوشن کے مزید گواہوں کو بیانات قلمبند کروانے اور جرح کیلئے طلب کر لیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل میں موٹروے ریپ کیس کی سماعت کی۔پراسکیوشن کی طرف سے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل عبدالجبار ڈوگر اور وقار بھٹی نے گواہوں کے بیانات قلمبند کروائے۔ ملزموں کی طرف علی شیر گل قریشی ایڈووکیٹ نے گواہوں سے بیانات پر جرح مکمل کی۔عدالت کے روبرو ملزم عابد ملہی اور شفقت علی کی شناخت پریڈ کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹس نے بیانات قلمبند کروائے۔
متاثرہ خاتون کی کال پر جائے وقوعہ پر پہنچنے والے ڈولفن پولیس کے اہلکاروں اور ڈی ایس پی محمد علی بٹ کے بیانات پر بھی جرح مکمل کی گئی۔انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزموں کے خلاف مجموعی طور پر 23 گواہوں کے بیانات قلمبند اور جرح مکمل ہو چکی ہے،مقدمہ میں پراسکیوشن کی طرف سے 50 گواہوں کی فہرست پیش کی گئی ہے۔
گوجر پورہ پولیس نے سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کو اس کے کم سن بچوں کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنانے اور دہشت پھیلانے کے الزامات کے تحت ملزم عابد ملہی اور شفقت علی کیخلاف چالان پیش کر رکھا ہے،چالان کےساتھ فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹس، مال مقدمہ اور دیگر دستاویزی شواہد بھی عدالت ریکارڈ کا حصہ بنائے گئے ہیں۔ عدالت نے سماعت مزید کارروائی کیلئے 8 مارچ تک ملتوی کر دی۔