گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری سراپا احتجاج 

gas load shedding
کیپشن: gas load shedding
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کومل اسلم :   گیس کی قلت نے شہریوں کو پریشانی سے دوچار کر دیا، کھانا پکانا جوئے شِیر لانے کے مترادف ہوگیا، جبکہ گیس نہ ہونے کے باعث شہری مہنگی ایل پی جی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔سی این جی سیکٹر کو آج سے گیس کی فراہمی معطل کر دی جائےگی

سوئی گیس کی بڑھتی لوڈشیڈنگ کے باعث عوام ایل پی جی کے استعمال پر مجبور ہیں۔ ایل پی جی سلینڈرز کی مانگ اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور سلینڈرز کی قیمتیں گزشتہ برس سے دگنی ہو گئی ہیں۔ تین ہزار والا سلینڈر چھ ہزار میں فروخت ہو رہا ہے۔ ایل پی جی کی قیمت عالمی مارکیٹ میں سستی ہونے کے باوجود شہر میں 200 روپے کلو تک فروخت ہورہی۔

اچھرہ کے علاقہ چوک عاشق آباد میں شہری سراپا احتجاج ہیں، کہتے ہیں گیس کی لوڈشیڈنگ تو تھی ہی، اب ایل پی جی کی قلت نے بھی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ دسمبر کا آغاز ہوتے ہی گیس آنا بند ہو گئی ہے۔ گیس میسر نہیں لیکن بل 2000 سے زیادہ ہر ماہ آ جاتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا مقابلہ کریں یا مہنگے کلینڈر خریدیں۔

ادھر سردار پورہ میں بھی گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری سراپا احتجاج ہیں۔ گیس کی قلت سے سے اہل علاقہ نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔ کہتے ہیں بچے بھوکے سکول جاتے ہیں مرد حضرات بغیر ناشتے کے دفاتر جانے پر مجبور ہیں، مقررہ وقت کے مطابق بھی گیس کی فراہمی معطل رہتی ہے۔

موسم سرما آتے ہی گیس کا روٹھ جانا گیس کی قلت نہیں بلکہ بدانتظامی ہے، جس پر قابو پانے کیلئے حکومت کو اقدامات کرنا ہوں گے

 دوسری جانب سوئی ناردرن گیس کمپنی نے سی این جی سیکٹر کو تاحکم ثانی گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا،سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہر میں گیس بحران میں بھی شدت آنی شروع ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سی این جی سٹیشنز کو تاحکم ثانی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،

سی این جی سیکٹر کو آج سے گیس کی فراہمی معطل کر دی جائیگی، سوئی ناردرن حکام کے مطابق گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنے کے لئے سی این جی سیکٹر کو گیس بند کی جا رہی ہے، کمپنی نے وفاقی کابینہ کے منظور شدہ لوڈمینجمنٹ پلان کے تحت گیس فراہمی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔