( سٹی42)احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر نیب حکام نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو آج احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا۔سماعت کے دوران نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔تاہم نیب پراسیکیوٹر عدالت کو مطمئن نہ کرسکے اور دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔
میاں شہبازشریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ لیگی کارکنوں کی عدالت جانے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں متعدد ن لیگی کارکن زخمی ہوگئے۔ احتجاج کے دوران خواتین کارکنوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے شہباز شریف بے قصور اور شہباز شریف کو رہا کروکے بھی نعرے لگائے۔ واضح رہے کہسابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی تحویل میں تھے۔
مذکورہ کیس کی 29 نومبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کی تھی، شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر لیگی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے شور شرابہ کیا اور رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم، صاف پانی کیس، اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔