(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اور وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائس پر صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد سےملک میں سیاسی ماحول انتہائی گرم ہے، انٹرنیٹ پر تجزیہ کاروں، ماہرین قانون کے علاوہ عام لوگ بھی ملکی سیاسی صورتحال پر تبصرے کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کوسوشل میڈیا پر سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنی رائے دینے سے روک دیا ہے، محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے اس حوالے سے خصوصی طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ کوئی بھی سرکاری ملازم ٹوئٹر یا سوشل میڈیا استعمال نہیں کر سکتا، کسی بھی سرکاری ملازم نے سوشل میڈیا پر سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنی رائے دی تو اس کیخلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی، سوشل میڈیا پر رائے دینے پر ملازمین کیخلاف انظباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہےکہ3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھاجس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت عارف علوی نے اسمبلی توڑ دی تھی۔
اپوزیشن نے اتوار ہی کے روز سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اسی روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ساتھی ججز کے مشورے پر ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال پر ازخود نوٹس لے لیا تھا۔