زاہد چودھری :2 ہفتے بعد بھی ہسپتالوں میں علاج معالجہ بدترین تعطل کا شکار ہے،مختلف امراض میں مبتلا مریض علاج نہ ملنے پر دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
آج سے حکومت کا معمول کا علاج بحال کرنیکا اعلان بھی سچ ثابت نہ ہو سکا،2 ہفتوں سے زائد علاج معالجہ بند رہنے سے لاکھوں مریض شدید متاثر ہورہے ہیں،کئی مریض گھروں میں بے بسی کی موت مررہے ہیں۔ذرائع کے مطابق سپیشلائزڈ ہیلتھ کی ناقص پلاننگ سے علاج معالجے کی فراہمی تعطل کا شکارہوئی،ہسپتالوں میں معمول کا علاج بحال رکھنے کیلئے موثر پلاننگ نہیں کی گئی۔
دوسری جانب پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے آئسو لیشن وارڈ بنائے گئے ہیں جہاں ان مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے،اس وقت پنجاب میں مشتبہ کورونامریضوں کی تعداد9ہزار70ہوگئی۔ لاک ڈائون کے باوجود پنجاب میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں دن بد ن اضافہ ہو رہا ہے۔محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب میں کوروناکےکنفرم مریضوں کی تعداد1ہزار448ہوگئی،، پنجاب میں ابتک 13کوروناکےمریض جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ کوروناکے31مریض صحت یاب ہو کرگھرجاچکے ہیں۔
یاد رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے،اب تک یہ وائرس 12لاکھ سے زیادہ انسانوں کو اپنا نشانہ بنا چکا ہے،70 ہزار سے زائد افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔جوں جوں ٹیسٹوں کی تعداد بڑھائی جارہی ہے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔