بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا معاملہ، صارفین کا نیا امتحان شروع

Relief in electricity bills, new problem for people
کیپشن: Relief in electricity bills
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے باوجود لیسکو ترمیم شدہ بلزجاری نہ کر سکی، کمپنی کے مختلف دفاتر میں بلوں کی تصحیح کے لئے ایک بار پھر صارفین کی قطاریں لگ گئیں۔

 وفاقی وزیر پاور ڈویژن کے اعلان کے باوجود ترمیم شدہ بلز لیسکو ویب سائٹ پر جاری نہیں ہوسکے، جس کے بعد صارفین لیسکو کے دفاتر پہنچ گئے ہیں، اور دفاتر کے باہر لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، لیسکو کے دفاتر میں ایک بار پھر سپیشل کاؤنٹر قائم کردیے گئے ہیں، جہاں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا عملہ فرائض ادا کر رہا ہے، لیسکو دفاتر میں بلوں کی تصحیح کیساتھ ساتھ اقساط کی سہولت بھی دی جانے لگی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے کم بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کے لئے اعلان کردہ ریلیف پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، ایک کروڑ 66 لاکھ صارفین کو دیے گئے ریلیف کے تحت بلز کی تصحیح جاری ہے۔

 بل ادائیگی کی آخری تاریخ میں توسیع اورجو شہری بل ادا کر چکے ہیں آئندہ ماہ کے بلوں سے مطلوبہ رقم کم کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف  نے کمیٹی کو ہدایت کی تھی کہ 200 یونٹ تک کے بجلی کے صارفین کے بلوں میں ریلیف کو 24 گھنٹوں میں شامل کیا جائے اورصارفین کے بلوں کو فوری کم کیا جائے، بلوں کی تصحیح کے لیے ڈسکوز کا سٹاف 24 گھنٹےکام کرے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer