جگر کا وہپل پروسیجر کروانے والے دو مریض دم توڑ گئے

جگر کا وہپل پروسیجر کروانے والے دو مریض دم توڑ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہد چوہدری ) شیخ زید ہسپتال کے لیور ٹرانسپلانٹ سنٹر میں وہپل پروسیجر کروانے والے دو مریض دم توڑ گئے۔ سرجنز نے پرائیویٹ ہسپتالوں میں جگر کے دو مریضوں کا وہپل پروسیجر کیا، حالت بگڑنے پر دونوں کو شیخ زید شفٹ کیا گیا جہاں دونوں مریض دم توڑ گئے۔

شیخ زید ہسپتال میں جگر کی پیوندکاری کے بعد مریضوں اور ایک ڈونر کی موت کے بعد پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ سنٹر کو بند کر رکھا ہے اور اموات کی انکوائری تاحال جاری ہے۔ لیکن ٹرانسپلانٹ سنٹر میں مزید دو مریضوں کی موت واقع ہوگئی۔

وہپل پروسیجر آنت اور پتوں کی نالیوں کے ٹیومر اور دیگر عوارض کا علاج کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سر کے کینسر کے علاج میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سرجری ہے۔ وہپل پروسیجر کو انجام دینے کے بعد سرجن باقی اعضاء کو دوبارہ جوڑتا دیتا ہے جبکہ یہ پروسیجر ایک مشکل آپریشن ہے اور ذرا کی لاپرواہی کے باعث مریض کی زندگی کو شدید خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔

پرائیویٹ ہسپتالوں میں وہپل پروسیجر کے بعد شفٹ کئے گئے 77 سالہ محمود اور 55 سالہ کوثر پروین کا ویپل پروسیجر تو شیخ زید ہسپتال کے سرجنز نے پرائیویٹ ہسپتالوں میں کیا لیکن حالت بگڑنے پر دونوں مریضوں کو شیخ زید کے لیور ٹرانسپلانٹ سنٹر میں شفٹ کر دیا جہاں دونوں کی موت ہوگئی۔

 77 سالہ محمود کے لواحقین نے وزیر اعظم پورٹل پر شکایت کر دی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ شیخ زید ہسپتال کے ڈاکٹر حسام کی ناتجربہ کاری سے مریض کی جان گئی کیونکہ ڈاکٹر حسام نے اس سے قبل کسی مریض کا ویپل پروسیجر نہیں کیا تھا۔

  وزیر اعظم پورٹل پر موصول ہونے والی اس شکایت کی انکوائری سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کو سونپی گئی ہے۔