(سٹی42)الہ دین کے چراغ کی حقیقت کیا؟ کیا واقعی اس کو رگڑنے سے جن نکلتا ہے؟ سادہ لوح اب بھی اس کشمکش کا شکار ہیں کہ ایسا کچھ ضرور ہے کہ جس سے قسمت بدل جاتی ہے، بھارت میں گزشتہ دنوں ایک ڈاکٹر پر بھی الہ دین کے چرغ کا بخار چڑھا اور لاکھوں مالیت سے اس نے چراغ خرید لیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک ڈاکٹر کے جنون نے اس کے پاؤں تلے سے زمین نکال دی، ڈاکٹر نے لالچ میں آکر70 لاکھ دیے اور 'الہ دین' کا چراغ خرید کرگھر آگیا،گھر میں آکر اس کو رگڑا، دوربارہ خوب رگڑا مگر بے سود، مشہور مگر کہاوت ہے کہ'اب پچھتاے کیا فائدہ جب چڑیا چُگ گئی کھیت' ڈاکٹر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔
نوسرباؤں کے ہاتھوں لٹا ہوا ڈاکٹر پولیس سٹیشن پہنچا اور ساری کہانی بتائی، پولیس نے انوکھے کیس کامقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کا تعاقب کیا اور حراست میں لے لیا،واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش میں پیش آیا، پولیس کو دیے گئے بیان میں ڈاکٹر نے کہا کہ ملزمان نے جادوئی طاقت رکھنے والا الہٰ دین کا چراغ فروخت کیا اورکہا کہ اسے رگڑنے سے مبینہ طور پر 'جن' بھی نظر آیا۔ لیکن گھر لانے پر اسے رگڑا تو کچھ بھی برآمد نہیں ہوا۔
پولیس دیے گئے بیان میں متاثرہ ڈاکٹر کا کہناتھا کہ"ان دو افراد میں سے ایک شخص جادوگر بن کر سامنے آیا۔ جس نے چراغ سے جن نکالا۔" ڈاکٹر کا کہناتھا کہ جب اس نے جن کو چھونے اور چراغ کو گھر لے جانے سے متعق پوچھا تو انکی طرف سے انکار کیا گیا اور کہا کہ ایسا کرنے سے اسے نقصان ہو سکتا ہے۔طویل گفتگو کے بعد ملزمان نے چراغ یہ کہتے ہوئے فروخت کیا کہ اس سے اچھی صحت، دولت اور اچھی قسمت ملے گی۔گھر آکر ڈاکٹر کے چودہ طبق روشن ہوئے کہ چراغ رگڑنے سے نکلنے والا جن درحقیقت ان دو افراد میں سے ایک شخص تھا۔
بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ نوسربازوں نے لندن سے بھارت آئے ڈاکٹر لئیق کو بیوقوف بناتے لٹ لیا، ڈاکٹر لئیق سے 93 ہزار ڈالر جو 70 لاکھ بھارتی روپوں کے برابر بنتے ہیں ان کے عوض الہٰ دین کا چراغ خریدا۔جعل سازوں کو گرفتار کر کے ان کا جسمانی ریمانڈ لیا جاچکا ہے، اس گروہ میں ایک خاتون بھی شامل ہے جس کی تلاش کوششیں جاری ہیں۔