باغوں کا شہر لاہور کچرا دان بن گیا

باغوں کا شہر لاہور کچرا دان بن گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ایجرٹن روڈ (درنایاب، عثمان علیم، سعدیہ خان،بسام سلطان، قذافی بٹ، شہزاد خان، راؤ دلشاد، عرفان ملک) انتظامیہ کی غفلت سے شہر کی اہم شاہراہیں کچرا کنڈی میں تبدیل، ایبٹ روڈ پر کوڑے کا ڈھیر لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا۔

 شاہین کمپلیکس عمارت کے سامنے موجود کوڑا علاقہ میں تعفن پھیلانے لگا، جین مندر گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی فار وومن کے گیٹ کے باہر کچرا ہی کچرا، فٹ پاتھ پر بھی گندگی، بدبو اور غلاظت گزرنے والوں کیلئے وبال جان بن گئی، شادمان میں کوڑا کرکٹ اور گندگی کے ڈھیر سے شہری تنگ آگئے۔اہل علاقہ نے شہر میں صفائی کے انتظامات بہتر بنانے کیلئے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کردیا۔ 

لارنس روڈ پر جمع کوڑا کرکٹ سے اہل علاقہ پریشان ہیں، اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ متعدد بار متعلقہ اداروں کو شکایات درج کروائی گئی مگر کئی روز گزر جانے کے باوجود انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، تاجپورہ سکیم آخری سٹاپ پاسپیڈا ہسپتال کے بالمقابل کوڑا کرکٹ کے ڈھیرلگ گے، ہسپتال کے قریب پڑا کوڑے کا کنٹینر اوور فلو ہوگیا۔ علاقہ مکین اور ہسپتال آنے والے مریض پریشان، ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے فوری معاملے کے حل کا مطالبہ کردیا۔ 

اے جی آفس کے باہر لگے کوڑے کے جا بجا ڈھیر تعفن اور مزید بیماریوں کا سبب بننے لگے۔ ٹیمپل روڈ روڈ  پر گندگی کے ڈھیر سوہنا میرا شہر لاہور مہم کا منہ چڑاتا نظر آرہا ہے، رول پراٹھا مارکیٹ لبرٹی میں کوڑے کے ڈھیر لگ گئے، لوگوں کا کہنا ہے کہ کوئی کچرا اٹھانے ہی نہیں آتا۔ کچا جیل روڈ کے فٹ پاتھوں اور ڈیوائڈرز پر کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن ویسٹ کو لفٹ کرنے والے کہیں نہیں، سنت نگر میں کئی روز سے کوڑا نہیں اٹھایا جا رہا ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رکھے گئے کوڑے کے ڈبے بھر چکے ہیں۔

دوسری جانب شہر کی صفائی کیلئے ترک کمپنیوں کیساتھ معاہدے کی معیاد رواں ماہ ختم ہوجائے گی، ایل ڈبلیو ایم سی نے ترک کمپنیوں کو مشینری، سپییر پارٹس اور دیگر املاک کمپنی کے سپرد کرنے کا نوٹس دے دیا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے ترک کمپنی البیراک اور اوزپاک کو نوٹس دے دیا ہے، ترک کمپنیوں کی مشینری، املاک، اضافی سامان لاگ بک کے مطابق ہینڈ اوور کیا جائے۔

 ایل ڈبلیو ایم سی کا سات سال کا معاہدہ ترک کمپنیوں کیساتھ ہوا تھا، سات سال کا معاہدہ تجاوز کرکے نو سال میں پہنچ گیا، سات سال کیلئے منگوائی گئی مشینری نو سال میں کھٹارہ ہوگئی، مشینری کے سپئیر پارٹس وقت پر نہ بدلنے سے مشینری کو نقصان ہوا، ایل ڈبلیو ایم سی اور ترک کمپنیوں کی ستر فیصد مشینری دھواں دیتی ہے، اس وقت ترک کمپنیاں معاہدے میں توسیع کے تحت کام کر رہی ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer