شاہین عتیق: گلوکار علی ظفر کا گلوکارہ میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت کے دعویٰ کا معاملہ، سیشن کورٹ نے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی، عدالت میں میشا شفیع کے منیجر فرحان پرعلی ظفر کے وکلا کی جرح مکمل۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا کی عدالت میں میشا شفیع کے منیجر پر علی ظفر کے وکلا نے چار گھنٹے جرح کی۔ عدالت نے آئندہ تاریخ پر لینہ نامی لڑکی کو جرح کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت میں جرح کا جواب دیتے ہوئے منیجر نے کہا جس روز علی ظفر نے میشا شفیع کو ہراساں کیا، اسی رات میشا نے مجھے فون کرکے بتایا تھا۔ صرف اتنا بتایا کہ اس کو ہراساں کیا گیا، لیکن جگہ اور وقت نہیں بتایا تھا۔
میں نے گلوکارہ کے بیانات پڑھے، جس سے تفصیلات معلوم ہوئی، یہ درست ہے کہ الزامات کے بعد علی ظفر کا کام ہی متاثر نہیں ہوا بلکہ میشا شفیع بھی متاثرین میں شامل ہیں۔ گواہ نے کہا یہ درست ہے کہ ملٹی نیشنل برانڈ میشا شفیع کو کام دیتے رہے، میشا شفیع نے کسی کو یہ نہیں کہا کہ اس کے پیسے بڑھاؤ پھر علی ظفر کے ساتھ کام کروں گی۔
میشا شفیع کا معاوضہ بڑھانے کے بارے میں کنٹریکٹ دیکھ کر ہی کچھ کہہ سکتا ہوں، میں ذاتی طور پر کسی ایسی خاتون کو نہیں جانتا جس نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہو۔ اس بارے میں مجھے علم نہیں کہ آمنہ رضا نے الزام کے بعد معافی مانگی تھی۔ عدالت نے مزید سماعت سترہ اپریل تک ملتوی کردی۔