ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور آلودہ شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگیا

Lahore
کیپشن: Lahore
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42)شہریوں کیلئے بری خبر، لاہور پاکستان کے آلودہ شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگیا، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 171 ریکارڈ کیا گیا۔

لاہور سموگ اور آلودگی کی بنا پر پاکستان کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پرآگیا، شہر میں مجموعی طور پر ایئر کوالٹی انڈیکس 171 ریکارڈ کیا گیا ہے، شہر کی آب و ہوا مضر صحت قرار دیدی گئی ہے،  کوٹ لکھپت میں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس 254 ریکارڈ، ایمپرس روڈ گڑھی شاہو 224، فیز 8 ڈیفنس 183، قذافی سٹیڈیم 174، لمز یونیورسٹی ڈیفنس 170، مراتب علی روڈ گلبرگ 167، بیدیاں 163 جبکہ کینٹ میں 161 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 محکمہ ماحولیات کی جانب سے شہریوں کو گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

دوسری جانب آلودگی کنٹرول کرنے کے سے متعلق محکمہ ماحولیات کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ جھوٹ نکلی۔ 2020ء سے لیبارٹریز اور ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم بند تھے۔ فیکٹریوں اور بھٹوں کی بندش کی رپورٹس بھی جعلی نکلی، لیبارٹریز ٹیسٹنگ کے بغیر ہی انڈسٹریز کو اوکے کی رپورٹس جاری کی گئیں جو سموگ کا باعث بنیں،محکمہ کی غفلت سے 2020 آلودہ ترین سال رہا۔

 واضح رہے کہ فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں، جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت یا پھر قدرتی طور پر فضا کا حصہ بنتے ہیں، یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی انسان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ اسے سانس کی مختلف بیماریوں، پھیپھڑوں کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر حتیٰ کہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا تک میں مبتلا کر سکتی ہے،  یہ  بچوں کی نشوونما اور اندرونی جسمانی اعضاء کو بھی متاثر کرتی ہے۔

 

Sughra Afzal

Content Writer