( راؤ دلشاد حسین ) کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کا جس صوبے سے تعلق ہوگا، وہیں قرنطینہ میں رہنا ہوگا، بیرون ممالک سے آنے والے شہریوں کو متعلقہ صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ، سیالکوٹ، ملتان اور فیصل آباد ایئرپورٹ پر بیرون ممالک سے آنے والے شہریوں کو متعلقہ صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل راجہ خرم شہزاد عمر نے بتایا کہ بارہ فلائٹس سے دو ہزار چار سو سینتالیس شہری بیرون ممالک سے لاہورپہنچ چکے ہیں۔ دس مئی تک تیئس پروازوں سے مزید چار ہزار آٹھ سو ستر پاکستانی لاہور پہنچیں گے۔
یونیورسٹی آف لاہور میں 338 مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے، محکمہ انہارکے ریسٹ ہاوس میں 72، پنجاب یونیورسٹی میں 118، کالا شاہ کاکو جی سی یو کیمپس میں ایک سو ستاون جبکہ کے ایس کے یو ای ٹی کیمپس میں چھے سو اکتیس افراد کو قرنطینہ کیا گیا۔
شہر کے مختلف ہوٹلوں میں گیارہ سو تیس شہریوں کو قرنطینہ کیا گیا جبکہ کورونا وائرس کے 23 مصدقہ مریضوں کو ہسپتالوں میں بھیجا گیا ہے۔
پنجاب میں کورونا کے 514 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں مریضوں کی تعداد 6 ہزار854 جبکہ لاہور میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 154 کنفرم مریض ہوگئے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق 48 روزکے دوران لاہور میں کورونا کے 55 مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں کورونا کے ریکارڈ 335 کیسز کا اضافہ ہوا۔ ابتک 115 شہری کورونا سے جان کی بازی ہارچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 206 کورنا کےمریض صحت یاب اور 22 کی حالت تشویشناک ہے، اب تک کل 88 ہزار899 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
لاہور میں زیرعلاج مریضوں میں سب سے زیادہ ایکسپو سنٹر 392 ، میو ہسپتال میں 294، پی کے ایل آئی میں 72، سروسزمیں 24، جناح میں8، جنرل میں 5، گنگارام 7 مریض، 21 مزنگ ٹیچنگ ہسپتال اور 8 بچے چلڈرن ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ایکسپو سنٹر سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 192 جبکہ میو ہسپتال میں تعداد 190 ہوگئی۔