سٹی42(ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک کورونا کے مکمل خاتمے کا امکان نہیں ہے۔سربراہ عالمی ادارہ صحت اور دیگر ماہرین نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر سے اسپتال میں داخلوں اور اموات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا ویکسین کی خوراک لینے سے متعلق عالمی ادارہ صحت نے اہم ہدایت بھی کی ہے کیونکہ جہاں بہت سے لوگ جلد سے جلد ان ویکسینز کو لگوانے کے لیے بیتاب ہیں ، کچھ لوگ ایک انجان دوا کو اپنے جسم میں داخل کرنے پر پریشان ہیں۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ ویکسین سے زندگیاں بچانے میں مدد تو مل سکتی ہے لیکن کورونا سے بچنے کے لیے صرف اور صرف ویکسین پر انحصار کرنا مناسب نہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلسل 6 ہفتوں میں کمی کے بعد گزشتہ ہفتے کورونا کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے تاہم اس وقت کورونا وائرس قابو میں ہے۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت اور دیگر ماہرین نے بتایا کہ امریکا، یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقی میڈیٹیرانین میں کیس بڑھے ہیں، یہ صورتحال مایوس کن ضرورہے لیکن حیران کن نہیں۔ کسی بھی ویکسین کے محفوظ ہونے کے تجربات کو لیبارٹری کی سطح پر شروع کیا جاتا ہے اور اس کا تجربہ جانوروں یا انسانی خلیوں پر کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اس کو انسانی جسم میں لگایا جاتا ہے۔