ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈی ایس پی سی آئی اے کورونا وائرس کے باعث شہید

ڈی ایس پی سی آئی اے کورونا وائرس کے باعث شہید
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عابد چودھری) کورونا وائرس نےلاہور پولیس کواپنی لپیٹ میں لےلیا، ڈی ایس پی سی آئی اےعامر ڈوگرکورونا وائرس کے باعث شہید ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق  پاکستان میں  کورونا وائرس کے کیسز 76 ہزار 398 تک جاپہنچے جبکہ اموات کی تعداد 1621 تک جاپہنچی ہے،  کورونا وائرس  نے سرکاری اداروں میں سب سے زیادہ  پولیس  اہلکاروں کو متاثر کیا ہے،سرکاری اداروں میں مریضوں کے حوالے سے پولیس سر فہرست ہے،لاہورپولیس متاثرہ اضلاع میں پہلےنمبرپر ہے،مہلک وباء نے  ڈی ایس پی سی آئی اےعامر ڈوگر کو بھی اپنا نشانہ بنالیا جس سے وہ جان کی بازی ہار گئے۔عامرڈوگر چند روز سےنجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔

لاہور پولیس کےپہلے ہی تین اہلکار شمس، رمضان عالم اور راو جاوید کورونا وائرس کے باعث شہید ہو چکےہیں،سی سی پی او ذوالفقارحمید کے مطابق لاہورپولیس میں کورونا سےمتاثر اہلکاروں و افسرکی تعداد 113 ہے،74 افسر واہلکاروں نےصحتیاب ہوکر دوبارہ ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں جبکہ تمام محکموں میں سب سےزیادہ لاہور پولیس متاثر ہوئی ہے،اس سےقبل عامر ڈوگر کی والدہ بھی کورونا وائرس کے باعث چند روز قبل انتقال کر گئی تھیں۔

واضح رہے کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیرنےصوبہ بھرمیں  کورونا وائرس کے حوالےسےڈیوٹیز دینے والے ملازمین کےکورونا ٹیسٹ کرانےکاحکم دیا تھا جس کے بعد قرنطینہ سنٹرز،احساس پروگرامزاورناکوں پرڈیوٹی سرانجام دینےوالوں کے ٹیسٹ کرانےکاعمل تیزکردیا گیا،16ہزارسےزائدپولیس ملازمین کےکوروناٹیسٹ مکمل کرلیےگئےہیں،اب تک کےموصول ہونے والے نتائج میں 25سو80کےنتائج کاانتظارہےجبکہ 13ہزار سے زائدکےنیگٹو آئےہیں جبکہ 3اہلکار کوروناوائرس کی وجہ سے شہادت حاصل کرچکے ہیں۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ملازمین کابہترین علاج کرایاجارہا ہے،کوروناکاشکارہونےوالےملازمین کوفی کس25ہزارامداددےرہےہیں۔ڈاکٹروں اور طبی عملے کی بڑی تعداد بھی کورونا کا شکار ہوئی ہے لیکن پولیس سے زیادہ نہیں ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 16 ہزار 548 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے  3 ہزار 938  ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 76 ہزار 398 تک جا پہنچی جن میں سے 27 ہزار 110 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer