ڈکیتی کے دوران ڈاکوئوں کی 19سالہ لڑکی سےزیادتی

ڈکیتی کے دوران ڈاکوئوں کی 19سالہ لڑکی سےزیادتی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:لاہور کے علاقے گجرپورہ میں رات کی تاریکی میں ڈاکوئوں نے نا صرف ایک ڈاکٹر کو لوٹا بلکہ اسکے ساتھ موجود 19سالہ کمپائوڈر کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا۔


ڈاکٹر نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ کلینک بند کرکے جارہے تھے کہ راستے میں ڈاکوئوں نے روکااور شدید بدتمیزی کی جس کے بعد ڈاکو کمپائوڈر لڑکی کو کھیتوں میں لے گئے اور گینگ ریپ کیا۔ڈاکٹر نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ڈاکو نقدی، موبائل فون اور سونے کی بالیاں لوٹ کر لے گئے۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔اس سے پہلے لاہور ہی میں ایک ڈکیتی کے دوران ایک کیشئیر کے قتل کا واقعہ بھی پیش آچکاہے۔


خیال رہے  صوبے میں جرائم کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے ۔ایک اندازے کے مطابق 2019 میں صوبہ بھر کے تھانوں میں مختلف جرائم کے 4لاکھ 89ہزار6 سو76مقدمات درج کئے گئے۔ جس میں قتل، اقدام قتل، اغوا، اغوا برائے تاوان، ریپ اور دیگر جرائم جس سے انسانی جان کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔یہ جرائم کی وہ تعداد ہے جن کے تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ وہ کیسز جو خوف،شرمندگی اور مقدمات کے دوران عدالتوں کے چکر لگانے کے ڈر سے رجسٹرڈ ہی نہیں کرائی گئے انکی تعداد اسکے علاوہ ہے۔


گزشتہ 6 ماہ کے دوران اس مسئلے کا سبب حکومت یا محکمہ پولیس چاہے لاک ڈائون  ،غربت اور بے روز گاری کو قرار دے لیکن اس بات سے قطعی طور پر انکار نہیں کیا جا سکتا کہ جہاں اس کورونا وائرس جیسے مہلک مرض نے زندگیاں خطرے میں ڈالی ہیں اور مہنگائی نے کمر الگ توڑی ہے وہیں عوام راستے میں چلتے ہوئے حتیٰ کہ گھروں میںبھی غیر محفوط ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر آئی جی  پنجاب شعیب دستگیر  محکمانہ کارروائی کے طریقہ کار میں تبدیلیوں کا متعدد بار اعلان کر چکے ہیں اور گزشتہ ماہ انہوں عادی مجرموں کے باقاعدہ گروپس کو ناصرف پکڑنے کی یقین دہانی کرائی تھی بلکہ ایسے سزا یافتہ مجرم جو چوری،ڈکیتی،دہشتگردی اور قتل جیسے جرائم میں سزا کاٹ چکے ہیں انہیں مزید جرائم سے روکنے کے لیے انکا ڈیٹا اکٹھا کر کے انہیں انکے جرم کے مطابق اے،بی،اور سی کیٹگریز میں ڈال میں کر خصوصی توجہ سے آ نے والے جرائم کی روک تھام کو ممکن بنانے کا بھی کہا تھا۔مگر تا حال نہ تو جرم میں کمی آئی ہے اور نہ ہی آزادنہ لوٹتے مجرموں کو قابو کر پایا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer