چودھری شجاعت حسین کی زیرصدارت ق لیگ کا ہنگامی اجلاس

چودھری شجاعت حسین کی زیرصدارت ق لیگ کا ہنگامی اجلاس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( علی اکبر ) چودھری شجاعت حسین کی زیرصدارت مسلم لیگ ق کا اعلیٰ سطح کا اجلاس، چودھری شجاعت حسین کہتے ہیں پہلے طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کیا جائے پھر پی ٹی آئی سے اگلی بات ہوگی۔      

مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے پارٹی کے اعلیٰ سطح کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کیا جائے پھر پی ٹی آئی سے اگلی بات ہوگی۔ اجلاس میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہیٰ، سینیٹر کامل علی آغا، ارکان قومی اسمبلی مونس الہیٰ اور حسین الہیٰ کے علاوہ ڈاکٹر خالد رانجھا، سلیم بریار، میاں منیر، عالمگیر ایڈووکیٹ، جہانگیر اے جھوجہ ایڈووکیٹ، آمنہ الفت، شیخ عمر حیات اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعظم، حکومتی پارٹی کے ارکان کے حالیہ بیانات، حکومت کے ساتھ تعلقات اور پی ٹی آئی کی نئی مذاکراتی ٹیم کی تشکیل اور ملکی صورتحال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ تبدیلی اچھی بات ہے مگر بار بار تبدیلی کی اچھی روایت نہیں، پاکستان تحریک انصاف سے ہمارا الیکشن سے پہلے کا تحریری معاہدہ ہے جس پر آج تک کوئی عملدرآمد نہ ہو سکا، پھر حکومت بنانے کے بعد پہلی مذاکراتی ٹیم بنی مگر اس کے کسی فیصلہ پر کوئی عملدرآمد نہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد دوسری کمیٹی سے معاملات طے ہوئے مگر اس کمیٹی کو بھی فارغ کر دیا گیا اور اب تیسری کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ جو فیصلے دوسری کمیٹی میں ہوئے ہیں ان پر پہلے عملدرآمد ہو جائے تو پھر نئے معاملات پر بات کی جائے۔ ہم پی ٹی آئی کی حکومت سے ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کر رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کے چند وزراء اور معززین وزیراعظم اور ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرکے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں۔

چودھری شجاعت حسین کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں وزارتوں سے زیادہ ملکی مفادات اور عوام کے حقوق و مشکلات کا خیال ہے اور ہم نے اپنی تمام توجہ اسی طرف مرکوز کر رکھی ہے۔