سٹی 42 :شہری نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں انوکھا احتجاج شروع کردیا۔ویڈیو وائرل ہوگئی ۔
ہوا یوں کے رحیم یارخان میں ڈپٹی کمشنر نے کھلی کچہری لگائی جس میں سائلین بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ایک شہری نے رشوت کا الزام لگاتے ہوئے اپنے سر پر سرعام جوتے مارنے شروع کردئیے، احتجاج کرنیوالے شخض کا کہنا تھا کہ سستے بازار رشوت لے کر لگوائے جارہے ہیں لُٹ کرکھا گئے ہیں یہ لوگ، سستا بازار سب ڈرامہ ہے۔
یہ ہے نیاپاکستان
— یاسر محمود (@YasiR320_) December 2, 2020
رحیم یارخان رشوت مانگنےپر شہری نےاپنےسر پر جوتےمارنےشروع کردئیے
سستے بازار رشوت لے کر لگوائے جارہے ہیں لُٹ کرکھا گئے ہیں یہ لوگ،
سستا بازار سب ڈرامہ ہے ڈپٹی کمشنر کی کھلی کچہری میں شہری پھٹ پڑا اورکھلی کچہری کو محض ڈرامہ قرار دے دیا
یہ سب مل کر کھاتے ہیں pic.twitter.com/wsiosk7aJ2
شہری نے ڈپٹی کمشنر کی کھلی کچہری کو محض ڈرامہ قرار دے دیا یہ سب مل کر کھاتے ہیں۔یا سر محمود نامی ٹوئٹر صارف نے اس ویڈیو کو پوسٹ کیا ہے۔شہری عرفان منصب نے نجی ٹی وی روہی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین کا حق لینے کے لیے سالوں سے دھکے کھارہے ہیں، وہ پنجاب ریونیو ممبر کے پاس بھی درخواست دے چکےہیں مگر کہیں بھی شنوائی نہیں ہوئی، پچھلے ماہ بھی کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر کے سامنے پیش ہوئے جنہوں نے اے ڈی سی آر کو کیس سننے کے لیے کہا مگر ان کو حق نہ مل سکا، تین کروڑ روپے مالیت کی ایک ایکڑ زمین پٹواری نے دوسروں کے ساتھ مل کر غائب کردی ہے۔
پٹواری اور تحصیل دار زمین کی واپسی کے نام پر مبینہ طور پررشوت وصول کرچکے ہیں، ڈپٹی کمشنر علی شہزاد کا روہی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عرفان منصب نے اچانک ہی کھلی کچہری میں سرپر جوتے مارکر احتجاج شروع کردیا، اس سے قبل وہ کبھی بھی میرے پاس نہیں آیا اور نہ ہی وہ اے ڈی سی آر کے پاس پیش ہوئے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنادی ہے، انکوائری کمیٹی میں کرپشن ثابت ہوگئی تو تحصیل دار اور پٹواری کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اگر ایسا ثابت نہ ہوا تواحتجاج کرنے والے عرفان منصب کے خلاف کارسرکارمیں مداخلت کا مقدمہ درج کرایاجائے گا۔