سٹی42: این اے 133 کاضمنی انتخاب، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان پر مشتمل ایک رکنی الیکشن اپلیٹ ٹربیونل تشکیل دے دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان پر مشتمل ایک رکنی الیکشن اپلیٹ ٹربیونل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرےگا،امیدوار ریٹرنگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف یکم نومبر سے 3 نومبر تک اپلیٹ ٹربیونل سے رجوع کرسکیں گے۔
الیکشن اپلیٹ ٹربیونل 9 نومبر تک امیدواروں کی اپیلوں پر فیصلہ کرےگا، امیدوار الیکشن اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کیخؒلاف لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرسکیں گے۔ تاہم الیکشن اپلیٹ ٹربیونل کے رجسٹرار آفس میں پہلے روز کسی بھی امیدوار کی جانب سے اپیل دائر نہیں کی گئی۔
واضح رہے لاہور کے حلقے این اے 133 کے ضمنی انتخاب کے لیے ریٹرنگ آفیسر نے اسکروٹنی کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فہرست کےمطابق این اے 133 کے لیے کل 21 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جبکہ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے 7 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
مسلم لیگ ن کے چودھری نصیر بھٹہ اور شائستہ پرویز ملک کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ۔پیپلز پارٹی کے اسلم گل کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید کے کاغذات مسترد کیے گئے۔ اکمل خان ، رضوان الحق ، محمد عظیم ، محمد عنبر کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کیے گئے۔