ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات، محنت کشوں کا آج عالمی دن منایا جارہا ہے

ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات، محنت کشوں کا آج عالمی دن منایا جارہا ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ) ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات،آج دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے مگر پاکستان میں مزدوروں کے دن پر مزدور ہی نظر انداز کردیئے گئے ہیں۔

اس شہر میں مزدور جیسا کو ئی دربدر نہیں

جس نے سب کے گھر بنائے اس کا کوئی گھر نہیں

عالمی سطح پر یوم مزدور منانے کا مقصد ان کی مالی حالت کی بہتری ہے مگر پاکستان بننے سے لے کر آج تک غریب مزدور کے حالات بدلنے کے بلند وبانگ دعوے کرنے والے حکمرانوں نے اپنے مالی حالات تو سنوار لیے ہیں مگر غریب مزدور آج بھی دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہا ہے،  آج  پھر ان تھک محنت کرنے والوں کو صرف خراج تحسین پیش کرنے کیلئے دعوؤں، وعدوں اور پرجوش تقریروں کا سیلاب سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کی صورت بہنے کو تیار ہے۔

اجرت میں نہ ہوا اضافہ اور بھی کام بڑھ گیا

مزدور کا دن تھا امیر کا آرام بڑھ گیا

ہمارے ہاں آج کا دن بھی مزدور اپنی آمدن کی فکر میں ہی گزار دیتا ہے، مزدور اِس فکر سے بے پرواہ آج بھی کام پر ہیں کہ آج اِن کا عالمی دن ہے، مزدور کہتےہیں چھٹی کرلیں گے تو بیوی بچوں کی روٹی کا انتظام کون کرے گا۔

زندگی کی تلخیوں سے مسلسل لڑنے والا یہ طبقہ اپنے حقوق سے ہی بے خبر ہے، پھٹے پرانے کپڑے، ہاتھ میں بیلچا اور منتظر نگاہیں اپنی حالت خود بیان کرتی ہیں۔

یہاں مزدور کو مرنے کی جلدی یو ں بھی ہے محسن

کہ زندگی کی کشمکش میں کفن مہنگا ہوجائے گا

سڑک کنارے اپنے اوزار سجائے محنت کش معمول کے مطابق آج بھی کام کے بلاوے کے منتظر ہیں، مزدوروں چاہتے ہیں جتنی مہنگائی ہے اسی حساب سے ہماری اجرت میں بھی اضافہ کیا جائے۔

ہاتھ پاؤں بھی بتاتے ہیں مزدور ہوں میں

اور ملبوس بھی کہتا ہےکہ مجبور ہوں میں

مزدوروں کا کہنا ہےکہ ان کا بھی دل کرتا ہے کہ ان کی جیب میں پیسے ہوں اور وہ گھر پر چھٹی کا دن گزاریں مگر یہ چھٹی بھی امیروں کیلئے ہے غریبوں کیلئے نہیں۔

پیٹ بھر دیتا ہے حاکم میرا تقریروں سے

اس کی اس طفل تسلی سے تو رنجور ہوں میں

وزیر اعلیٰ پنجاب نے محنت کشوں کے حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شکاگو میں محنت کشوں نے اپنے حقوق کیلئے لازوال قربانیاں دیں، یہ دن ہمیں شکاگو کے شہداء اور ان کی جبر و استبداد کے خلاف جدوجہد کی یاد دلاتا ہے۔

اینٹیں بیوی ماں بھی اُٹھائےہر کوئی میرا ہاتھ بٹھائے

پھر بھی پیٹ بھر کر نہ کھائے

سردارعثمان بزدار نے کہا کہ اسلام محنت کش کی عظمت اور فلاح و بہبود کا درس دیتا ہے، نئے پاکستان میں محنت کش کو اس کے حقوق ملیں گے۔

سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کر

مزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے

وزیراعلی پنجاب نے مزید کہا کہ سابق ادوار میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئےعملی اقدامات نہیں کیےگئے، فلاحی اقدامات کرکے محنت کشوں کا معیار زندگی بہتر کرنا میرا مشن ہے، ہمیں مزدوروں کی فلاح اور ان کے جائز حقوق کی جدوجہد میں ان کا بھر پور ساتھ دینے کےعزم کا اعادہ کرنا ہے۔

جو موت سے نہ ڈرتا تھا بچوں سے ڈر گیا

اک رات خالی ہاتھ جب مزدور گھر گیا

Sughra Afzal

Content Writer