عدالتوں کی رونقیں بحال،832 مقدمات کی سماعت

عدالتوں کی رونقیں بحال،832 مقدمات کی سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : کورونالاک ڈائون میں نرمی کےبعد لاہور ہائیکورٹ میں بھی تمام مقدمات کی سماعتیں بحال ہوگئیں، چیف جسٹس محمد قاسم خان سمیت پرنسپل سیٹ پر26 ججز نےمقدمات سنے،صوبہ بھرکی ماتحت عدالتوں نےٹرائل کیسزکےعلاوہ دیگرمقدمات کی سماعت کی۔


لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پرچیف جسٹس سمیت دیگرججز832 ارجنٹ کیسزسمیت ریگولراور پرانے مقدمات کی سماعت کی،پرنسپل سیٹ پر9 ڈویژن،26سنگل بنچز نےتمام نوعیت کے مقدمات کی سماعت کی،ہائیکورٹ ملتان بنچ میں 6،بہاولپوراور روالپنڈی بنچ میں4،4ججز نےکیس سنے،،عدالتوں میں کیسزکی سماعت ہونےسے وکلاء کےچیمبرزبھی بحال ہوگئےجس پروکلاء نےاظہار تشکرکیا،،عدالت عالیہ میں داخل ہونے والے وکلاء سمیت تمام افراد کےلیےماسک پہننا،ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال اورسماجی فاصلےسمیت دیگر احتیاطی تدابیرپربھی عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا۔

دوسری طرف لاہور سمیت صوبہ بھرکی ماتحت عدالتوں میں ٹرائل کیسز کے علاوہ دیگر تمام مقدمات کی سماعت کا آغازہوگیا، قتل،ڈکیتی ،،چوری سمیت دیگرٹرائل کیسزکی سماعت تاحکم ثانی نہیں ہوگی،ذرائع کے مطابق چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں ٹرائل کیسز کی سماعت ہوگی۔

محکمہ مال کےپٹواری کی رشوت وصولی کا معاملہ پر لاہور ہائیکورٹ نےڈی جی اینٹی کرپشن گوہرنفیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر جواب طلب کرلیا۔جسٹس شمس محمود مرزا نےعتیق الرحمان کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پاکپتن کےپٹواری احسان الحق نےرقبہ کی نشاندہی کے لیےرشوت وصول کی، پٹواری کے خلاف کارروائی کرنےکےلیےڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگرکو درخواستیں دیں،شنوائی نہ ہونے پرلاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا،عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کوپٹواری کے خلاف زیر التواء درخواست پر قانون کےمطابق فیصلے کا حکم دیا۔

عدالت کے 29 جنوری دوہزار بیس کےحکم پرعمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے،درخواستگزار نےاستدعا کی کہ عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن گوہرنفیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer