ہائیکورٹ کاواپڈا سکوک بانڈز کیسز سےمتعلق اہم فیصلہ

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : واپڈا کی جانب سے8ارب روپےسےزائد کے سکوک بانڈز کےاجرااورواپڈا افسران کے فراڈ کا معاملہ ،لاہور ہائیکورٹ کا واپڈا سکوک بانڈز کا 12 سال سے زیر سماعت کیسز کے متعلق اہم فیصلہ،عدالت کا واپڈا افسران کو قصوروار اور سکوک بانڈ خریدنے والوں کو منافع کا حقدار قرار دے دیا۔
 جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں2 رکنی بینچ  نے 2009 سے دائر درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا ، دورکنی بینچ  کی سربراہی جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلہ لکھوایا ،فیصلے کے مطابق واپڈا افسران نے اپنی نااہلی اور بے ضابطگی چھپانے کے لئے سول کورٹ سے رجوع کیا ،واپڈا افسران کے خلاف مقدمات بھی عدالتوں سے سنائی جاچکی ہے، واپڈا افسران کی جانب سے دعویٰ دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔دعوؤں کی بنیاد پر شہریوں کی مالی سکیورٹی کو غیر محفوظ نہیں بنایا جا سکتا ۔فیصلہ کے مطابق سول کورٹ میں دعوؤں کے باوجود سی ڈی سی کا ریکارڈ برقرار رہتا ہے ۔انویسٹرز کا اعتماد برقرار رکھنے کے لئے سی ڈی سی کا قانون بنایا گیا۔ فراڈ کی صورت میں بھی عدالت انویسٹرز کے مالکانہ حقوق میں مداخلت نہیں کرسکتی ۔

میزان بینک  سمیت دیگر کی جانب سے دوہزار نو سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے واپڈا سکوک بانڈ خریدے ۔واپڈا افسروں کی بے ضابطگی اور عدالتی دعوؤں کے باعث انہیں خریدے گئے سکوک بانڈز کا منافع نہیں دیا جارہا ۔درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت واپڈا سکوک بانڈز خریدنے والوں کو منافع ادا کرنے کا حکم دے۔