پاکستان میں بڑے بحران کا خطرہ

پاکستان میں بڑے بحران کا خطرہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: مسائل اور مشکلات میں گھرے پاکستانیوں کے سر پر ایک بڑے بحران کا خطر ہ منڈلانے لگا۔بجلی ،گیس بحران کے ساتھ خوراک کی کمی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

پاکستان فلو ر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا کا کہنا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے اگلے ماہ میں آٹے کا شدید بحران آنے والا ہے۔لاہور میں فلور ملز ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس عام میں خطاب کرتے ہوئے عاصم رضا نے کہا کہ اس وقت ملک میں 30 لاکھ ٹن گندم کی قلت ہے اور گندم کے بحران کی وجہ فیڈ ملز کو گندم فراہمی ہے۔اس سال بلوچستان کو بالکل گندم نہیں دی گئی اور گندم کا جو ریٹ دسمبر میں ہونا تھا وہ جون میں ہو گیا تھا، نجی شعبہ 15 لاکھ ٹن گندم درآمد کررہا ہے۔چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھاکہ حکومت بھی اتنی ہی گندم درآمد کرے، دسمبر کے بعد گندم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔

خیال رہے وزیر اعظم عمران خان نے آٹا ،چینی اور دیگر اشیا خوردو نوش کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ذخیرہ اندروزوں اور گرانفروشوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی،ملک سے مافیائوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔

یاد رہے ملک کے مختلف یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی، آٹا اورگھی غائب ہوگیا۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کی قلت کے باعث عوام اوپن مارکیٹ سے مہنگے داموں یہ اشیاء خریدنے پر مجبور ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز حکام کا کہنا ہےکہ اوپن مارکیٹ میں چینی،آٹا اور گھی مہنگا ہے اور یوٹیلٹی اسٹورز پر یہ اشیا سستی ہونے کی وجہ سے ان کی دستیابی میں مشکلات ہیں لہٰذا ان اشیاء کی دستیابی یقینی بنانے کیلئےاقدامات کررہے ہیں۔ بلیک میں فروخت کے باعث بھی اسٹورز پر دستیابی کا مسئلہ درپیش آتا ہے۔حکام کے مطابق   یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی قیمت 68 روپے فی کلو، پیکج کے تحت آٹےکے 20کلو تھیلے کی قیمت 800 روپے اور پیکج کے تحت گھی کی فی کلو قیمت 170 روپے ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer