دنیائے ادب کی ایک اور عظیم شخصیت انتقال کر گئیں

دنیائے ادب کی ایک اور عظیم شخصیت انتقال کر گئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) چلتا مسافر، دستک نہ دو، خواب گر اور نشان محفل جیسی شہرہ آفاق کتابوں کی مصنف، معروف ناول نگار، ادیب اور مترجم الطاف فاطمہ 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

تفصیلات کے مطابق معروف ناول نگار اور مصنف الطاف فاطمہ 1929 میں لکھنو میں پیدا ہوئیں، تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے خاندان سمیت لاہور منتقل ہوگئیں۔ لیڈی میکلیگن کالج سے بی ایڈ اور پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ تکمیل تعلیم کے بعد اسلامیہ کالج برائے خواتین لاہور میں اردو کی استاد مقرر ہوئیں۔

اُردو میں فن ِ سوانح نگاری اور اس کا ارتقا، سچ کہانیاں، بڑے آدمی اور ان کے نظریات، خواب گر، چلتا مسافر، دستک نہ دو، نشان ِ محفل، جب دیواریں گر یہ کرتی ہیں جیسی دیگر کتابیں انکی اردو زبان سے خاص محبت اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

الطاف فاطمہ کا پہلا افسانہ 1962 میں لاہور کے موقر ادبی جریدے ادب لطیف میں شائع ہوا تھا۔ الطاف فاطمہ نے ہمیشہ ناول اور افسانے اس قدر فن کی گہرائی میں ڈوب کر لکھے کہ بقول ان کے سقوط ڈھاکہ پر انہوں نے اپنا ناول چلتا مسافر دس برس میں مکمل کیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے الطاف فاطمہ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ادیبہ الطاف فاطمہ کےانتقال سے پیدا ہونیوالا خلا پر نہیں ہوسکتا۔ مرحومہ نے ناول نگاری میں اپنا الگ مقام بنایا۔ مرحومہ کی ادبی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer