ویب ڈیسک: سری لنکا نے مالی دشواریوں کی بنیا د پر اپنے دوسرے ملکوں میں واقع اپنے تین سفارتخانے بند کرنے کا اعلان کردیا ۔
رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے زرمبادلہ کے ذخائر1.58 ارب ڈالر رہ گئے ہیں جو کہ 2019 میں سری لنکن صدر راجا پکسا کے اقتدار سنبھالنے کے وقت 7.5 ارب ڈالر تھے۔ تشویشناک صورت حال کے پیش نظر سری لنکا کے مرکزی بینک کے غیرملکی زرمبادلہ کرنسی کی خریدوفروخت پر سخت پابندیا ں عائد کرنے کے علاوہ غیر ضروری اشیا کی درآمدپر بھی پابندی عائد کردی ہے ۔
غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کے لئے ہی سری لنکا نے جنوری 2022 سے نائیجریا ، جرمنی اور یونان میں واقع اپنے سفارتخانے بند کردیئے ہیں۔ سری لنکن وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتخانوں کو ری اسٹرکچرنگ کے بعد دوبارہ فعال کیا جائے گا۔
دسمبر 2021 کے آغاز پر عالمی کریڈٹ ایجنسی فچ نے اپنی جاری کردہ ریٹنگ کیں سری لنکا کادرجہ کم کردیا تھا یادرہے سری لنکا پر 26 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ ہے جبکہ فصلیں تباہ ہونے باعث کھانے پینے کی اشیا بھی حکومت کو درآمد کرنا پڑ رہی ہیں اور امپورٹ بل کا بڑا حصہ کموڈیٹنز پر مشمتل ہے۔