مریم نواز کی بہن کو بھی عدالت نے بلا لیا

مریم نواز کی بہن کو بھی عدالت نے بلا لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سعود بٹ ) مریم نواز کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اسما نواز کو بھی چوہدری شوگر مل کیس میں شامل کرلیا گیا۔

نیب ذرائع کے مطابق نواز چوہدری شوگر مل سے اس وقت بھی پرافٹ ملتا رہا جب مل کروڑوں روپے نقصان میں جا رہی تھی۔ اسما نواز کو دو ہزار سے 2001 تک چوہدری شوگر مل سے 11 لاکھ 28 ہزار کا پرافٹ ملا۔

دستاویزات کے مطابق چوہدری شوگر مل اس سال 13 کروڑ 11 لاکھ سے زائد کے نقصان میں جا رہی تھی۔ اسما نواز کی جانب سے جمع کروائی گئی ٹیکس ریٹرن میں بھی مشکوک ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق اسما نواز نے اثاثوں میں غیر یقینی طور پر مسلسل اضافہ ہوتا گیا جب کہ ان کا سورس آف انکم کچھ نہیں تھا۔

اسما نواز کے اثاثے 1992 میں 14 لاکھ 70 ہزار تھے۔ 1993 میں اسما نواز کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 15 لاکھ 50 ہزار تک پہنچ چکی تھی۔ 

واضح رہےمسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت کے دوران جنوری 2018 میں مالی امور کی نگرانی کرنے والے شعبے نے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت چوہدری شوگر ملز کی بھاری مشتبہ ٹرانزیکشنز کے حوالے سے نیب کو آگاہ کیا تھا۔ بعدازاں اکتوبر 2018 میں نیب کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہلِ خانہ، ان کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے کچھ غیر ملکی اس کمپنی میں شراکت دار ہیں۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں لاکھوں روپے کے حصص دیے گئے۔ اس کے بعد وہی حصص متعدد مرتبہ مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کمپنی میں بھاری سرمایہ کاری کے لیے غیر ملکیوں کا نام اس لیے بطور پراکسی استعمال کیا گیا کیوں کہ شریف خاندان کی جانب سے سرمایہ کاری کے لیے استعمال کی جانے والی رقم قانونی نہیں تھی۔