24 نیوز: سال 2021 میں قدرتی آفات نے ہزاروں افراد کی جان لے لی جبکہ دس بڑی قدرتی آفات کی وجہ سے عالمی معیشت کو 170 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ امریکہ میں سمندری طوفانوں اور سیلاب سے ہلاکتوں سے ساتھ معیشت کو 104 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
یوں تو سال 2021 کی سب سے بڑی آفت بھی کورونا وبا ہی تھی لیکن مہلک وائرس کے علاوہ بھی دنیا کو کئی امتحانوں سے گزرنا پڑا۔اگست میں کیریببئن ملک ہیٹی میں 7.2 شدت کا زلزلہ آیا۔ شدید زلزلے کے سبب 2200 سے زائد افراد ہلاک اور 12 ہزارسے زائد زخمی ہوئے جبکہ تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار عمارتیں جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھیں.
رواں ماہ فلپائن میں سمندری طوفان رائی تقریباً 400 افراد کی جانیں لے گیا،،، سوپر ٹائفون کے سبب 500 سے زائد افراد زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔
جولائی کے دوران چین میں آنے والا سیلاب 300 سے زائد ہلاکتوں کی وجہ بنا۔ وسطی چین میں بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہزاروں مکانات تباہ اور 17 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
جولائی ہی میں جرمنی اور بیلجیئم میں غیرمعمولی بارشوں اور سیلاب سے 230 سے زائد شہری لقمۂِ اجل بنے اوردونوں ممالک کو لگ بھگ 43 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
اپریل میں سمندری طوفان سیروجا نے انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں تقریباً سوا دو سو افراد کی جان لے لی۔
مالی نقصان کے اعتبار سے ’طوفان آئڈا‘ سال 2021 کی سب سے بڑی قدرتی آفت تھی۔مشرقی امریکا میں آنے والے طوفان سے تقریباً 65 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔امریکہ کے ادارے قومی مرکز برائے ماحولیاتی اطلاعات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں 18 سے زائد طوفان آئےجن سے پچھلے سال کی نسبت 4 ارب ڈالر زیادہ املاک اور انفراسٹرکچر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
برطانوی امدادی ادارے کرسچن ایڈ کے مطابق 2021 میں دس بڑی قدرتی آفات کی وجہ سے عالمی معیشت کو 170 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔جو 2020 کے مقابلے میں 20 ارب ڈالر زیادہ ہے۔