ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قومی وطن پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن، آفتاب شیرپاؤ چئیرمین منتخب

Aftab Sherpao, Qoumi Watan Party, City42, Intra Party Election
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان خان: قومی وطن پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں سینئیر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر آفتاب شیر پاؤ ایک بار پھر مرکزی چیئرمین منتخب ہو گئے۔

احمد نوازخان جدون آئندہ چار سال کے لئے قومی وطن پارٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہو گئے۔

انٹرا پارٹی انتخابات پارٹی کے سیکرٹریٹ وطن کور میں منعقد ہوئے۔انٹرا پارٹی انتخابات میں پارٹی کے فیڈرل اور پراونشل کونسلوں کے اراکین نے شرکت کی۔

انتخابات میں حاجی غفران سینئر وائس چیئرمین، انیسہ زیب طاہر خیلی وائس چیئرپرسن منتخب ہو گئیں۔ ہاشم بابر وائس چیئرمین، طارق احمد خان سیکرٹری اطلاعات منتخب ہوئے جبکہ  ہاشم رضا ایڈووکیٹ جوائنٹ سیکرٹری، محمد یوسف خان کوآرڈینیٹر سوشل میڈیا، حنیف شاہ ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی منتخب ہو گئے۔

انٹرا پارٹی الیکشن کے موقع پرسردار احمد نواز خان نے الیکشن کمشنر کے طور پراپنے فرائض سرانجام دیئے۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا صوبہ کے صوبائی عہدیداروں کیلئے بھی انتخابات ہوئے۔ سکندر حیات خان شیرپاؤ کیو ڈبلیو پی کے صوبائی چیئرمین منتخب ہوئے،  ڈاکٹر فاروق افضل کو جنرل سیکرٹری خیبرپختونخوا منتخب کر لیا گیا۔  اسد آفریدی ایڈوکیٹ سینئر وائس چیئرمین، فائزہ رشید، پروفیسر حمید الرحمان نائب چیئرمین کے پی کے منتخب  ہوئے، سید فیاض علی شاہ، بیدار حسین شاہ، محمد ہاشم خان اور شمشیر خان کو وائس چیئرمین منتخب کیا گیا۔ اخونزادہ سکندر زمان سیکرٹری فنانس، ڈاکٹر عالم یوسفزئی سیکرٹری کلچر منتخب ہو گئے۔ شکیل وحید اللہ خان سیکرٹری اطلاعات، محمود الاسلام ایڈووکیٹ ڈپٹی جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔ ممتاز خان یوسفزئی میڈیا اینڈ سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر، افتخار خان زیدہ ایڈیشنل سیکرٹری منتخب ہوئے۔ ارشد آفریدی بطور ایڈیشنل سیکرٹری سوشل میڈیا منتخب ہو گئے۔

تانیہ گل ایڈووکیٹ، انجینئر یوسف زمان، امان اللہ خان، سعید خان بام خیل، شاہ داد خان اور نیلم گیگیانی جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔

انٹرا پارٹی الیکشن میں ایک مرتبہ پھر چئیرمین منتخب ہونے کے بعد آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ،حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج معیشت کی بحالی ہے۔ خراب امن و امان اور سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا۔ 2018 کے عام انتخابات میں کیو ڈبلیو پی کا مینڈیٹ چوری کر لیا گیا۔نگران حکومت کو آزادانہ، منصفانہ اور شفاف عام انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ہے۔ نگران حکومت انتخابات کے انعقاد پر توجہ نہیں دے رہی۔

آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ انہیں مسائل کے پئش نظر ہم نے 18ویں ترمیم کے وقت نگراں سیٹ اپ کی پروویژن کو ختم کرنے کی تجویز دی تھی۔1973 کے اصل آئین کے تحت نگراں سیٹ اپ کے قیام کا کوئی تصور نہیں ہے۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے عام انتخابات کیلئے ساز گار ماحول کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔