وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا رات گئے اچانک ڈی ایچ کیو ہسپتال اوکاڑہ کا  دورہ

 وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا رات گئے اچانک ڈی ایچ کیو ہسپتال اوکاڑہ کا  دورہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (دُرِ نایاب، شہزاد خان) نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی نے رات گئے اچانک اطلاع دیے بغیر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کا تفصیلی دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف شعبوں کا جائزہ لیا۔

 ایم ایس ہسپتال، ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ اور ڈی پی او وزیراعلیٰ محسن نقوی کے دورے کے بعد ہسپتال پہنچے۔

 اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی، سرجیکل، کارڈیک، میڈیکل لیب، ٹراما سنٹر اور ڈائلسز سنٹر کا معائنہ کیا اور وہاں کے انتظامات کا جائزہ لیا جبکہ بچہ وارڈ، سی ٹی سکین اور دیگر شعبوں کا 2 گھنٹے تک معائنہ کیا۔

 وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مریضوں اور تیمارداروں سے مفت ادویات اور مفت ٹیسٹ کی سہولت کے بارے دریافت کیا جس پر انہوں نے مجموعی طور پر اطمینان کا اظہار کیا۔

 اس موقع پر بعض مریضوں اور تیمارداروں نے ادویات باہر سے منگوانے اور ٹیسٹ باہر سے کرانے کی شکایات کیں جس پر وزیراعلیٰ نے مریضوں کے پیسے واپس کرنے کا حکم دیا۔

 وزیراعلیٰ محسن نقوی نے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور سیکرٹری صحت کو موقع پر ہی فون کیا اور ٹراما سنٹر کا نظرثانی شدہ پلان جلد تیار کرنے کی ہدایت کی جبکہ ڈائلسز سنٹر کی کئی برس پرانی مشینوں کو فوری تبدیل کرنے کا حکم بھی دیا۔

 اس حوالے سے انہوں نے سیکرٹری صحت کو ڈائلسز سنٹر کیلئے 15 نئی مشینیں خریدنے کی ہدایت بھی کی۔

 نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ تھوڑے بجٹ میں بہت اچھا کام کر رہی ہے، ہر بندے کو مطمئن کرنا ممکن نہیں ہوتا مگر ایک دو مریضوں کے علاوہ تمام مریضوں کو ادوایات مل رہی ہیں۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل کالج کے حوالے سے بھی انشاءاللہ اوکاڑہ کی عوام کو خوشخبری ملے گی، ہم نے صحت کارڈ کو دوبارہ ایکٹو کردیا ہے ان کارڈز کو بھی ایکٹو کردیا ہے جو بلاک ہو گئے تھے۔

 ڈی ایچ کیو کا دورہ کرنے کے بعد نگران وزیراعلیٰ تھانہ صدر اوکاڑہ پہنچے جہاں انہوں نے حوالات میں بند ملزمان سے سوال و جواب کیے۔

 انہوں نے ڈی ایس پی صدر رانا اجمل سعید، تھانے کے عملے اور ایس ایچ او کو شاباش دی، اوکاڑہ تھانے کی صفائی اور ملازمین کی اچھی وردی کو سراہا۔