سٹی 42:صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے گلوکار و اداکار علی ظفر تمغہ حسن کارکردگی سے نواز دیا گیا۔
والدہ پروفیسر ڈاکٹر کنول امین اور بیگم عائشہ فاضلی بھی علی ظفر کے ہمراہ تھیں، علی ظفر کی والدہ پروفیسر کنول علی کا کہنا تھاکہ فخر ہے کہ میں علی ظفر جیسے بیٹے کی ماں ہوں، جبکہ ان کی اہلیہ عائشہ فاضلی کا کہنا تھا کہ وہ اچھے گلوکار اور اداکار ہی نہیں بلکہ بہترین انسان بھی ہیں۔
علی ظفر 1980ء میں مڈل کلاس فیملی میں پیدا ہوئے، والدہ لائبریرین اور والد یونیورسٹی میں فائن آرٹس کے استاد تھے۔ علی ظفر تین بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں۔ میوزک البم کے لئے پیسے جمع کرنا تھے چنانچہ 18 سال کی عمر میں پی سی ہوٹل کی لابی میں اسکیچنگ سے آغاز کیا ، چھنّو کی آنکھ سے راک سٹار اور پھر سیٹی بجے گی سے لے کر ایک قوم ایک منزل تک - علی ظفر کے ہر گیت نے میلہ لوٹ لیا ۔
علی ظفر نے پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی اپنی گلوکاری اور اداکاری کا لوہا منوایا بھارت میں تیرے بن لادن، میرے برادر کی دلہن، کِل دل، ٹوٹل سیاپا، لندن پیریس نیویارک، چشمِ بدور اور ڈیر زندگی جیسے بڑی فلموں میں نمایاں اور یادگار رولز کئے اور پھر پاکستانی سینما کی سب سے بڑی فلم طیفا ان ٹربل بنائی جس نے ملک بھر میں ریکارڈ بزنس کیا ۔
علی ظفر نے کورونا وائرس کے دوران بھی قومی خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لاک ڈاؤن کے دوران علی ظفر فاؤنڈیشن نے 11 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جبکہ 850 موسیقاروں اور ٹرانسجینڈرز کو مالی مدد فراہم کی علی ظفر فاونڈیشن غریب طالبات کو تعلیمی وظائف بھی دے رہی ہے۔