ویب ڈیسک: ڈالر بحران حج پر بھی اثر انداز ہوگیا،ڈالرز لانے والوں کو خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، مجوزہ حج پالیسی 2023 کے اہم نقاط سامنے آگئے ، وزارت مذہبی امور نے سرکاری حج اسکیم کا 25 فیصد کوٹہ ڈالرز جمع کروانے والوں کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ 22ہزار 4سو سے زائد عازمین ڈالرز جمع کروانے پر حج قرعہ اندازی کے بغیر حج کریں گے۔سرکاری اسکیم کا 25 فیصد کوٹہ اسپانسر شپ سکیم کے تحت ڈالر دینے والوکے لئے مختص ہوگا ۔ پاکستان روپے میں حج اخراجات جمع کروانے والے حج کے خواہش مند افراد کو قرعہ اندازی میں شامل ہونا ہوگا۔ حج اخراجات بیرون ملک سے بھیجے گئے ڈالرز سے جمع کرائے جاسکیں گے۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خزانہ نے حج کے لئے 2اربوں ڈالرز کے انتظام سے معذرت کرلی تھی۔ذرائع کے مطابق ڈالرز کی قلت کے سبب حکومت نے 40 کی بجائے 50 فیصد حج کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو دے دیا۔ڈالرز کی قلت کے سبب سرکاری اسکیم کا مزیدحج کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کو دیا جا سکتا ہے۔سرکاری اسکیم کے تحت فی کس حج اخراجات 12 سے 13 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔ حج اخراجات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔پہلے سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات 11لاکھ روپے وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
مولانا عبدالشکور نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھنے پر اب 13 لاکھ روپےوصولی کا فیصلہ ہوا ہے۔وزیر مذہبی امورنے کہا ہے کہ اللہ کرے سعودیہ عرب والوں کے دل میں رحم آجائے اور ڈالر سستا ہو جائے،اطلاعات ہیں کہ سعودی حکومت حج پر ٹیکس میں 18 سے 20 فیصد اضافہ کر رہی ہے۔ حج پالیسی کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔