بٹگرام لفٹ حادثہ؛ جانیں بچانے والاسادہ لباس والا ریسکیور سامنے آ گیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: بٹگرام لفٹ حادثہ کا ریسکیو مشن کے دوران پاکستان آرمی کے خلاف پروپیگنڈا جھوٹ ثابت ہو گیا، سادہ لباس والا ریسکیوور سامنے آ گیا۔

منگل کے روز بٹگرام کے دور افتادہ گاوں میں  600 فٹ گہری کھائی کے اوپر آٹھ انسان موت و حیات کی کش مکش میں مبتلا تھے، پاکستان کی بہترین فورس ان کی مدد کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی تھی تو اس وقت سوشل میڈیا  پر بعض عناصر مسلسل پاکستان آرمی کے خلاف یہ پروپیگنڈا کرنے میں مصروف تھےکہ آرمی فوری طور پر "ایک معمولی مسئلہ" حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لفٹ میں  پھنسے لوگوں کو بچانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

اس جھوٹے تاثر کو پھیلانے کے لئے فیک تصویروں اور فوٹیج کا بے دریغ استعمال کیا گیا ۔ حقیقت یہ تھی کہ پاشتو اور دوسرے قریبی دیہات کے لوگ لفٹ میں پھنسے لوگوں کو دیکھنے کےلئے وہاں پر جمع بھی ہوئے اور انہوں نے مدد کی کوشش بھی کی لیکن فوج کے پہنچنے کے بعد تمام کام فوگی جوانوں نے ہی سنبھالا۔وہاں جمع سویلین چودہ گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن کے دوران آرمی کے جوانوں کی بھرپور مدد اور حوصلہ افزائی کرتے رہے۔ اس دوران جو سادہ لباس افراد وہاں دکھائی دے رہے تھے ان میں سے کچھ کمانڈو تھے اور کچھ وہ جنہیں فوج نے اس کام میں مدد کے لئے خصوصی طور پر بلوایا تھا۔

ان سادہ لباس میں ملبوس افراد مں سے ایک علی سواتی ہیں جنہیں پاکستان آرمے نے کاغان کی وادی نوری سے اس مشن میں مدد کے لئے خاص طور پر ہیلی کاپٹر بھیج کر بلوایا۔

علی سواتی وادی کاغان میں نوری کے مقام پر ایشیا کی سب سے بڑی زپ لائن چلا رہے ہیں اور اپنی فیلڈ کے انتہائی ایکسپرٹ ہیں۔ پاکستان آرمی کو جب پتہ چلا تو انہیں بذریعہ ہیلی کاپٹر فوراً مانسہرہ سے بٹگرام لایا گیا- علی سواتی نے کل رات پاکستان آرمی کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن مکمل کرنے میں واقعی عمدہ  تکنیکی مدد فراہم کی۔