نازیبا ویڈیو کیس،مفتی عزیزالرحمان کا دفاع کرنیوالا مفتی اسماعیل طورو گرفتار

Video Case- Mufti Ismail Toru
کیپشن: Video Case- Mufti Ismail Toru
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک ) راولپنڈی پولیس نے مدرسے میں طالب علم کے ساتھی مبینہ نازیبا ویڈیو کیس کے مرکزی ملزم مفتی عزیز الرحمان کے دفاع میں گستاخانہ کلمات ادا کرنے والے مفتی اسماعیل طورو کو گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق مفتی اسماعیل طورو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ شاگرد کے ساتھ زیادتی کرنے والے مفتی عزیز الرحمان کے جرم کا دفاع کرتے ہوئے اتنے آگے چلے گئے  کہ تمام حدیں ہی پار کردیں۔ ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا۔

جس پر راولپنڈی پولیس نے کارروائی کرتے تھانہ رتہ امرال میں محمد اسماعیل طورو کے خلاف دفعہ 298 اے کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کو عدالت میں پیش کرکے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

واضح رہےکہ مفتی عزیز الرحمن کی نازیبا ویڈیو لیک ہونے پر پولیس نے بدفعلی کا شکار ہونے والے نوجوان صابر شاہ کی درخواست پر مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ مفتی عزیز الرحمن نے اسے امتحانات میں فیل کرکے بلیک میل کیا ، امتحانات میں پاس کروانے کا لالچ دیکر مبینہ طور پر کئی ماہ تک بد فعلی کی، شکایات کرنے پر اس کی کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ زیادتی کے کیس میں گرفتار  کیے گئے مفتی عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا ۔

مفتی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ویڈیو میری ہی ہے جو صابر شاہ نے چھپ کربنائی، طالبعلم صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دیکر اپنی ہوس کانشانہ بنایا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف اور پریشانی کا شکار ہوگیا تھا، بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا مگر طالب علم نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

Sughra Afzal

Content Writer