عید کے چاند پر نیا تنازع، فواد چوہدری میدان میں آگئے

عید کے چاند پر نیا تنازع، فواد چوہدری میدان میں آگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) چاند پہلے دن کا ہے یا نہیں؟ سوشل میڈیا پر چاند کی تصاویر شیئر ہونا شروع ہو گئیں، مفتی منیب نے یکم اگست کو عید کا اعلان کر رکھا ہے، وفاقی وزیر فواد چودھری صاحب نے بھی اس حوالے سے سوالات اٹھا دئے ہیں۔

گزشتہ روز وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کی سائنس اس بار نہ چل سکی، فوادچودھری کادعویٰ غلط پاکستان میں ذی الحج کاچاندنظرنہ آیا،عیدیکم اگست کوہوگی، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے اعلان کردیا، فواد چودھری بھی مؤقف پر ڈٹ گئے، کہا چاند سائنسی لحاظ سے نظر آچکا،مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مولاناعبدالخبیرآزادکہتے ہیں فیصلہ متفقہ طور پر کیاگیا،وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کےنمائندےنےبھی فیصلے کی حمایت کی۔

 فواد چوہدری ایک مرتبہ پھر میدان میں آ گئے جنہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چاند کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ” کیا یہ پہلی کا چاند ہے؟ کیا سورج کے غروب ہونے کے بعد اتنی دیر چاند سر آسمان رہتا ہے؟ عوام خود فیصلہ کرلیں۔۔۔“

فواد چوہدری کے ٹویٹ کے جواب میں پاکستانیوں نے بھی اپنے اپنے علاقے کی چاند کی تصاویر شیئر کرنا شروع کردیں اور کہا کہ آج (بدھ کو) نظر آنے والا چاند دوسری تاریخ کا ہے۔

قبل ازیں وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹوئٹ میں دعویٰ کیاتھا کہ ذی الحج کے چاند کی پیدائش پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 10 بجکر 33 منٹ پر ہوچکی ہے،21 جولائی کو کراچی اور گرد و نواح میں چاند نظر آجائے گا، تاہم فواد چودھری کے دعوے سے متعلق سوال پر مفتی منیب الرحمان بولے کہ اُن کو اسٹوڈیو بلا کر پوچھ لیں۔
رویت ہلال کمیٹی کے چاند نظر نہ آنے کے اعلان کے بعد بھی فواد چودھری اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے اور ردعمل دینے میدان میں آگئے، کہا چاند سائنسی لحاظ سے نظر آچکا ہے، بادلوں کی وجہ سے چاند نظر نہیں آیا، بدھ کو جو چاند نظر آئے گا وہ دوسرے روز کا ہوگا۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مولاناعبدالخبیر آزاد کہتے ہیں فیصلہ متفقہ طور پر کیاگیا،اجلاس میں وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کے نمائندےموجود تھے،انہوں نے بھی فیصلے کی حمایت کی تھی۔ مولاناعبدالخبیر آزادنےکہاحدیث مبارکہ کی روسےچاند کآنکھوں سےدیکھاجاناضروری ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer