جیل بھرو تحریک کا آغاز، گرفتاریاں نہ ہونے کی صورت میں پلان بی تیار

جیل بھرو تحریک کا آغاز، گرفتاریاں نہ ہونے کی صورت میں پلان بی تیار
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کی معاشی عدم استحکام ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف ’ جیل بھرو تحریک ‘ آج لاہور سے شروع ہو رہی ہے۔

پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر ولید اقبال ، سابق صوبائی وزیر مراد راس سمیت 200 کارکنان گرفتاری دیں گے۔گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب ونگ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں ’ جیل بھرو تحریک ‘ پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ صدر لاہور شیخ امتیاز محمود کی جانب سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کے آغاز کے موقع پر گرفتاریاں دینے والے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کے اعزاز میں پارٹی دفتر میں تقریب منعقد ہوگی، ڈاکٹر یاسمین راشد گرفتاریاں دینے والے رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ چیئرنگ کراس پہنچیں گی۔

گرفتاریاں نہ ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی نے پلان بی بھی تیار کر لیا ہے۔اگر حکومت نے گرفتاریوں سے انکار کیا تو پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان مال روڈ چیئرنگ کراس پر دھرنا دیں گے۔

دوسری جانب پنجاب میں نگران حکومت نے  بھی جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

لاہور کی جیلوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث گرفتاری دینے والے کارکنوں کو میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور ان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 17 فروری کو  لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔