سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی ضمانت منظور کر لی

Supreme Court of Pakistan, Cypher Case, Imran Khan, Shah mahmood Quraishi, Bail plea, bail accepted
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

فرزانہ صدیق:  سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی مشروط ضمانت کا فیصلہ جاری کردیا ۔
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر خارجہ کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بنچ کے دیگر دو رکن تھے۔

سپریم کورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت معاملہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ عوامی حقوق کا ہے، عدالت نے 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کی۔

 سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے  4 صفحات پر مشتمل ضمانت کا فیصلہ جاری کیا گیا ہے ،جسٹس اطہر من اللہ نے اس فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے 5صفحات پر مشتمل علیحدہ نوٹ بھی لکھا جسے فیصلہ کے ساتھ جاری کیا گیا۔ سائفر کیس کے ملزمان کی ضمانت کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے شواہد نہین ملے کہ عمران خان نے دوسرے ملک کے فائدے کیلئے سائفر کو پبلک کیا ، فیصلہ میں یہ بھی لکھا گیا کہ اس فیصلے میں دی گئی آبزویشنز ٹرائل کو متاثر نہیں کریں گی، بانی پی ٹی آئی ضمانت کا غلط استعمال کرے تو ٹرائل کورٹ اسے منسوخ کر سکتی ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 5 (3) بی کے جرم کا ارتکاب ہونے کے شواہد موجود نہیں، ملزمان کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جرم کے ارتکاب کیلئے مزید انکوائری کے حوالے سے مناسب شواہد ہیں ، مزید تحقیقات کا فیصلہ ٹرائل کورٹ شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ہی کر سکتی ہے۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ  نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ درخواست گزار معاشرے کے خلاف جرم میں ملوث نہیں، ملزمان کی گرفتاری کا کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا، پورا ٹرائل دستاویزی شواہد پر منحصر ہے، ملزمان کی انتخابات کے دوران رہائی اصلی انتخابات کو یقینی بنائے گی۔  کیس میں ایسے حالات نہیں کہ ضمانت کو مسترد کیا جائے۔