پولیس منشیات بیچنے لگی

پولیس منشیات بیچنے لگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عرفان ملک ) منشیات کا استعمال جرم ہے، شہر میں بڑھتی نشے کی بیماری، ایسے بلند و بانگ دعوے ہم آئے روز سنتے ہیں لیکن افسوس منشیات کا یہ گھناؤنا کاروبار نہ کم ہو سکا اور نہ ہوسکے گا جب تک قانون کے رکھوالے ہی منشیات بیچنے سے بعض نہیں آئیں گے۔

تفصیلات کے مطابق منشیات فروشوں کی گرفتاری اور مقدمات درج کرنے کے دعوے تو طویل مدت سے کیے جارہے ہیں، لیکن یہ گھناؤنا کاروبار کرنے والے پولیس فورس میں بھی شامل ہوچکے ہیں۔

ماڈل ٹاؤن پولیس نے آئس فروخت کرتے ہوئے دو پولیس اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔ ہیڈ کانسٹیبل طاہر اور کانسٹیبل شاہد کے قبضہ سے آئس برآمد کی گئی، جنہوں نے دوران تفتیش بتایا کہ انہیں منشیات محافظ فورس کے اہلکار تنویر نے فراہم کی۔

پولیس افسران کا کہنا ہے کہ ایک کلو آئس اگر لاہور میں آئے تو ایک ہزار افراد اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق صرف جولائی میں ہی کارروائی کے دوران 8 سو 75 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

دوسری جانب ماہرین کے مطابق جس طرح سے منشیات کا استعمال بڑھتا چلا جارہا ہے اگر اس پر بروقت قابو نہیں پایا گیا تو دنیا بھر میں یہ نشہ نوجوان نسل کو وقت سے پہلے بوڑھا بنانے اور ان کی صلاحیتوں کے خاتمے کے ساتھ انھیں مجرم بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔