وزیراعلٰی پنجاب سے حلف کیوں نہیں لیا؟ عدالت کا گورنر پنجاب سےعذر طلب

وزیراعلٰی پنجاب سے حلف کیوں نہیں لیا؟ عدالت کا گورنر پنجاب سےعذر طلب
کیپشن: Lahore High Court
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ   پنجاب کی حلف برداری کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل کو گورنر پنجاب کا تحریری مؤقف پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں  وزیراعلی پنجاب کی حلف برداری کیلئے دائر درخواست پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کررہے ہیں۔

درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب اور گورنر پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ عدالتی طلبی پرایڈووکیٹ جنرل پنجاب معاونت کیلئے پیش ہوئے اور کہا کہ گورنرپنجاب کل کافی مصروف تھے، بنیادی اعتراضات ہیں۔

اے جی پنجاب نے کہا کہ گورنرکی عدم موجودگی میں اسپیکربطورگورنرحلف لے سکتا ہے۔ حمزہ شہباز کی اس درخواست میں اسپیکر کو فریق ہی نہیں بنایا گیا۔ آرٹیکل 104 کے تحت گورنرجب پاکستان میں نہ ہوں تو صدرمملکت اسپیکرکو قائم مقام گورنرمقررکرسکتے ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ اگرگورنرپنجاب حلف نہ لینا چاہے توپھرکیا ہوگا؟گورنراگرحلف نہیں لینا چاہتا، وجہ بھی بتانا ہوگی۔

اے جی پنجاب نے بتایا کہ گورنرپنجاب سمجھتے ہیں کہ وزیراعلی پنجاب کا انتخاب آئین کے تحت نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ گورنرالیکشن کوجا کردیکھے گا؟ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ گورنرکوئی ربڑاسٹیمپ نہیں ہے۔

عدالت نے کہا کہ جی بالکل اسی وجہ سے گورنرکا عہدہ بہت اہم ہے۔ جیسے صدرنے کہا کہ میں بیمارہوں میری جگہ کوئی اورحلف لے لے۔

اے جی پنجاب نے کہا کہ 1951ء میں اسپیکرکو پارلیمنٹ میں قتل کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کی ایک رکن اس دن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے قوما میں ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جوکچھ بھی ہوا تو کیا سارا الیکشن ختم ہو جانا چاہئے؟ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ میں کچھ عدالت کو تحریری گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔عدالت نے کہا کہ اگراتنا اہم ہوتا توآپ تیاری کرکےآتے۔ گزشتہ 21 دنوں سے صوبائی حکومت موجود نہیں ہے۔

اے جی پنجاب نے بتایا کہ میں تو الیکشن کی بات کررہا ہوں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ یہ عدالت جانتی ہے کہ الیکشن کیسے ہوا۔ یہ الیکشن عدالت نے کروایا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالت سوموارکیلئے کیس ملتوی کردے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کس لیے سوموارکو ملتوی کر دیں؟

اے جی بتایا کہ انہوں نے اسپیکر کو فریق ہی نہیں بنایا۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں حمزہ شہباز اسپیکر کو فریق بنائے؟ پہلے آپ بتائیں کہ گورنر کیوں حلف نہیں لینا چاہ رہے۔ اپنی معذرت جس کو لکھنی ہے اسی کو لکھیں، عدالت کو اپنی معذرت نہ لکھیں۔