32 سال سے فضا میں لٹکی سائیکل کس جماعت کا انتخابی نشان تھی

32 سال سے فضا میں لٹکی سائیکل کس جماعت کا انتخابی نشان تھی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عمراسلم)شہر لاہور میں ایک ایسی جگہ بھی ہے جہاں ایک بائیسائیکل بتیس سال سے زمین و آسمان کے درمیان لٹک رہی ہے،گرمی، سردی ،آندھی ،طوفان اور نہ جانے کتنے سیاسی اتارچڑھاؤ آئے لیکن یہ سائیکل آج بھی جوں کی توں ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں سراج بلڈنگ چوک اسلامپورہ جس کا پرانا نام کرشن نگر بھی ہے۔ یہاں پر یہ بائیسائیکل جو آج بھی زمین وآسمان میں لٹک رہی ہے اور تقریباً بتیس سال سے فضاء میں معلق ہے۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے ابتدائی دورِ سیاست میں سائیکل ان کا انتخابی نشان تھا۔ اسی لئے ان کے حلقہ ء انتخاب میں یہ سائیکل لٹکائی گئی تھی ،گرمی، سردی ،آندھی ،طوفان اور نہ جانے کتنے سیاسی اتارچڑھاؤ آئے لیکن یہ سائیکل آج بھی جوں کی توں ہے۔
سراج بلڈنگ چوک میں انیس سو اٹھاسی میں لٹکائی جانےوالی اس سائیکل کے حوالےسے اہل علاقہ کہتے ہیں کہ سائیکل یہاں نصب کرنے کا بھی ایک خاص سیاسی پس منظر تھا۔یہاں سے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے گزرنا تھا، اسی لئے یہ سائیکل راتوں رات لٹکادی گئی تھی۔
32 سال میں کئی سیاسی موسم تبدیل ہوئے ، اسلامپورہ کے رہائشی کہتے ہیں کہ اب وہ اپنے بچوں کو اس سائیکل کو لگائے جانے کے قصے سناتے ہیں۔اہل علاقہ کے مکینوں کاکہناتھا کہ ہم اپنے بچوں کو اس سائیکل کے حوالےسے بتاتے ہیں،سراج بلڈنگ چوک پر لٹکتی سائیکل بتیس سال کے بعد بھی اپنی جگہ پر موجود ہے۔

سنہ2018 میں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن)کوشیر، پی ٹی آئی کو بلا، ایم کیوایم پاکستان کوپتنگ، متحدہ مجلس عمل کو کتاب، اے این پی کو لالٹین، پاکستان عوام لیگ کوانسانی ہاتھ، متحدہ قبائل پارٹی کو پگڑی، پاکستان تحریک انسانیت کو کنگھی، پاکستان عوامی لیگ کو ہاکی، پاکستان متحدہ علما و مشائخ کونسل کوبیل جب کہ عوامی مسلم لیگ کو قلم دوات کا انتخابی نشان الاٹ کیا۔

تلوار کے انتخابی نشان کےلئے پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز،پیپلز پارٹی شہید بھٹو،پاکستان پیپلزپارٹی میدان میں،مسلم لیگ ق اپنے انتخابی نشان سائیکل سے دستبردا ہوکرالیکشن کمیشن سے ٹریکٹر کا نشان مانگا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer