این اے 133 میں ضمنی الیکشن کے شیڈول کااعلان

ECP
کیپشن: ECP
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : الیکشن کمیشن نے لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ضمنی الیکشن کے شیڈول کااعلان کردیاجس کے تحت این اے 133 لاہور میں پولنگ 5 دسمبر کو ہوگی۔مسلم لیگ (ن) اس حلقہ سے امیدوار کیلیے خواجہ احمد حسان، عطاء تارڑ، شائستہ پرویز ملک، حافظ نعمان کے ناموں پر غور کررہی ہے جبکہ مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کو الیکشن لڑوانے کے حمایتی بھی میدان میں آچکے ہیں
مسلم لیگ (ن) پرویز ملک کے انتقال کے باعث این اے 133 کی نششت خالی ہونے کے بعد اب الیکشن کمیشن نے حلقے میں ضمنی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت این اے 133 لاہور میں پولنگ 5 دسمبر کو ہوگی، جس کے لئے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 21 سے 25 اکتوبر تک جمع کرواسکیں گے.امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی 30 اکتوبر تک ہوگی، کاغذات نامزدگی منظور یا مستر د کئے جانے کے خلاف اپیلیں 3 نومبر تک دائر کی جاسکیں گی، اپیلوں پر فیصلہ 9 نومبر تک کیا جائے گا، امیدواروں کو انتخابی نشان 12 نومبر کو الاٹ کئے جائیں گے۔الیکشن کمیشن نے این اے 133 میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر تعینات کردیئےہیں، حلقے میں ریجنل الیکشن کمشنر راولپنڈی نظر عباس ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے فرائض سرانجام دیں گے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر لاہور سید باسط علی شاہ ریٹرننگ افسرکے فرائض سرانجام دییں گے۔لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے133 کا ضمنی الیکشن تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ایک بڑا سیاسی معرکہ ہوگالاہور کنٹونمنٹ الیکشن میں غیرمعمولی کامیابی حاصل کرنیوالی مسلم لیگ (ن) یہ ضمنی الیکشن جیتنے کیلئے ’’فیورٹ‘‘ سمجھی جا رہی ہے جبکہ تحریک انصاف لاہور کو یہ الیکشن جیتنے کیلیے مکمل اتحاد، باہمی ربط اور بھرپور ڈور ٹو ڈور مہم چلانے کی ضرورت ہوگی، تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن اور ریاستی اداروں کیساتھ تناؤ اور ٹکراؤ کے تاثر کیساتھ ساتھ غیر معمولی مہنگائی اور اندرونی کمزوریوں کیساتھ ضمنی الیکشن کے اکھاڑے میں اترنا ہوگا۔تحریک انصاف کے نامزد امیدوار جمشید اقبال چیمہ کا تحریک انصاف کے ٹکٹ پر یہ تیسرا الیکشن اور تیسرا حلقہ ہوگا،

مسلم لیگ (ن) اس حلقہ سے امیدوار کیلیے خواجہ احمد حسان، عطاء تارڑ، شائستہ پرویز ملک، حافظ نعمان کے ناموں پر غور کررہی ہے جبکہ مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کو الیکشن لڑوانے کے حمایتی بھی میدان میں آچکے ہیں، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) لاہور کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی پرویز ملک کی وفات کے بعد تحریک انصاف نے گزشتہ روز جمشید اقبال چیمہ کو حلقہ این اے133 کے ضمنی الیکشن کیلیے ٹکٹ دیدیا ہے، جمشید چیمہ اس وقت وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکیورٹی ہیں جبکہ ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ مخصوص نشست پر رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔جمشید اقبال چیمہ2013ء کے الیکشن سے قبل تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، انھوں نے پہلا الیکشن2013ء میں لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی146 سے لڑا جس میں انھوں نے23841 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ملک محمد وحید نے 55850 ووٹ لیکر یہ نشست جیت لی تھی، 2018 ء کے الیکشن میں جمشید اقبال چیمہ جس حلقہ سے ٹکٹ چاہتے تھے وہاں سے نہیں حاصل کرسکے جس کے بعد پارٹی قیادت نے انہیں این اے 127 میں ٹکٹ دیا جہاں الیکشن میں جمشید اقبال چیمہ نے66818 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے علی پرویز ملک 113265 ووٹ لیکر کامیاب ہو ئے تھے، گزشتہ تین برس سے جمشید اقبال چیمہ این اے 127 میں ہی سیاسی و فلاحی کام کر رہے ہیں اور ان کیلیے این اے133 حلقہ بالکل نیا ہے،2018 ء کے الیکشن میں این اے 133 میں تحریک انصاف کے اعجاز چوہدری نے77231 ووٹ لیے جبکہ ن لیگ کے پرویز ملک(مرحوم)89678 ووٹ لیکر جیت گئے تھے۔
اس قومی اسمبلی کے ذیلی حلقہ پی پی 167سے تحریک ناصاف کے نذیر چوہان 40704 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تاہم ن لیگ کے میاں سلیم نے بھی 38463 ووٹ حاصل کئے تھے، اسی قومی اسمبلی کے دوسرے صوبائی حلقہ پی پی168 میں ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق 34114 ووٹ لیکر جیتے اور تحریک انصاف کے فیاض بھٹی 14940 ووٹ ہی حاصل کر سکے تھے، خواجہ سعد رفیق کی جانب سے یہ نشست خالی کئے جانے کے بعد ضمنی الیکشن میں اس نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار اور موجودہ صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر نے 17571 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی۔
ن لیگ کے رانا خالد محمود 16870 ووٹ حاصل کر پائے، یوں دیکھا جائے تو اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن بہت مضبوط ہے اور گزشتہ تین سال کے دوران آسمان کو چھوتی مہنگائی اور بیروزگاری نے ووٹرز کو تحریک انصاف سے ناراض کر رکھا ہے جبکہ تحریک انصاف کے مقامی رہنما اور کارکن بھی بددل اور مایوس ہیں ،اس حلقہ میں کالعدم مذہبی جماعت تحریک لبیک کا 15 ہزار کے لگ بھگ ووٹ بنک موجود ہے ،2018 ء کے الیکشن میں این اے133کے امیدوار مطلوب احمد نے 13 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے تھے، اس وقت یہ مذہبی جماعت بھی حکومت کیخلاف ہے۔
ضمنی الیکشن میں صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر کے حلقہ کے 80 ہزار سے زائد ووٹ ’’تخت یا تختہ‘‘ کی حیثیت نبھائیں گے، جمشید اقبال چیمہ ایک محنتی سیاستدان ہیں جبکہ وہ الیکشن لڑنے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ چکے ہیں انہیں اب الیکشن ڈے کو سنبھالنا بھی آ چکا ہے لیکن تحریک انصاف لاہور کو یک جان ہو کر ان کی مدد کرنا ہوگی اگر تحریک انصاف نے بطور تنظیم سلیم بریار کے الیکشن جیسا الیکشن لڑا تو کامیابی جمشید چیمہ کی ہوگی اور اگر تحریک انصاف نے اسجد ملہی کے الیکشن کا ری پلے کیا تو نتیجہ ن لیگ کے حق میں آسکتا ہے۔
مسلم لیگ ن آئندہ چند روز میں اپنے امیدوار کا اعلان کر دیگی، پرویز ملک مرحوم کے بڑے صاحبزادے علی پرویزملک اس وقت ایم این اے ہیں جبکہ مرحوم کی اہلیہ شائستہ پرویز ملک خواتین کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی ہیں، یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ شائستہ پرویز کو اس حلقہ سے الیکشن لڑایا جائے کیونکہ الیکشن لڑنے کیلیے انہیں مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں ہو گی اور اگر وہ ہار بھی جاتی ہیں تو مخصوص نشست انکے پاس رہے گی، ن لیگی ذرائع کے مطابق زیادہ سنجیدہ نام سابق مئیر لاہور خواجہ احمد حسان اور سابق صدر رفیق تارڑ مرحوم کے صاحبزادے عطاء تارڑ کا ہے تاہم خواجہ حسان سب سے مضبوط امیدوار ثابت ہو سکتے ہیں