لندن میں ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال سے زندگی کے معمولات متاثر

London Train Drivers Strike, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لندن  میں ٹرین ڈرائیوروں نے تنخواہ میں اضافہ نہ ہونے اور مطالبات پرعملدرآمد نہ ہونےپر ہٹرتال کا اعلان کردیا ۔ ٹرین ڈرائیوروں کی جانب سے قومی ریل آپریٹرز پر تین روزہ ہڑتال  سے  خاص طور سے لندن میں زندگی کا پہیہ عملاً مفلوج ہو جانے کا خدشہ ہے۔ 

لندن کے انڈر گراؤنڈ  میٹرو ٹرین  ڈرائیورز نے ہڑتا ل 9مئی تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔  اسلیف یونین کا مؤقف ہے کہ ڈرائیوروں کی تنخواہوں میں 5 سال سے اضافہ نہیں ہوا۔  ٹرین ڈرائیور اپنے طویل عرصے سے جاری تنخواہ کے تنازع  کے سبب ہڑتال کررہے ہیں۔ اس ہڑتال کی وارننگ انہوں نے کئی ہفتے پہلے سے دے رکھی تھی۔

گارڈین نے ٹرینوں کی ہڑتال کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا ہے کہ  لندن کے اندر اور باہر کے اہم مسافر راستوں پر  زیادہ تر ٹرینیں منگل کو جنوب مشرقی انگلینڈ میں نہیں چلیں -  

اسلیف یونین میں شامل  ڈرائیورز منگل اور جمعرات کی درمیانی شب ہر انگلش آپریٹر پر 24 گھنٹے ہڑتال کر رہے ہیں، جبکہ ایک طویل عرصے سے جاری تنخواہ کے تنازعہ کے ایک حصے کے طور پر  ٹرین ڈرائیوروں نے  پیر سے  ملک گیر اوور ٹائم نہ کرنے کی پابندی بھی اختیار کر رکھی ہے۔ ٹرین ڈرائیورورں نے اوور ٹائم کرنے سے انکار  ایک ہفتہ سے جاری رکھا ہوا ہے۔

حکام کی جانب سے ریل کے مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سفر س کے لئے نکلنے سے پہلے ٹرین کی دستیابی کے متعلق  چیک کرلیں، اوور ٹائم پابندی کی وجہ سے ملک بھر میں مختلف جگہوں پر اضافی خلل اور ٹائم ٹیبل میں کمی واقع ہوتی ہے جہاں آپریٹرز کچھ خدمات چلانے کے لیے رضاکارانہ شفٹوں پر انحصار کرتے ہیں۔

زیادہ تر آپریٹرز اپنی ہڑتال کے دنوں میں کوئی ٹرین نہیں چلائیں گے، یعنی ویلز اور سکاٹ لینڈ کے لیے کچھ سرحد پار  ٹرین سروس ویک اینڈ کے دنوں میں متاثر ہو  گی۔

دارالحکومت لندن میں آنے والے مسافر منگل کی ہڑتال سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ یہ  ہڑتال گریٹ ناردرن اور گیٹ وِک ایکسپریس پر تمام سروسز کو روک دے گی۔  اور گریٹر انگلیا، تھامس لنک، ساؤتھ ایسٹرن، سدرن اور ساؤتھ ویسٹرن پر چلنے والے کچھ روٹس پر  بھی مٹھی بھر ٹرینوں کو روک دے  گی۔

ٹرین آپریٹرز نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہڑتال کے دنوں میں غیر ضروری سفر کی کوشش نہ کریں۔  دارالحکومت لندن میں بزنس ایل ڈی این میں فرموں کی نمائندگی کرنے والے ایک گروپ نے کہا  ہے کہ ہڑتالوں کا اثر سوموار کے روز  بینک ہالیڈے کے بعد  بہت سے لوگوں کو اور بھی زیادہ شدت سے محسوس ہوگا"۔

ٹرین ڈرائیوروں کی بدھ کے روز  ہڑتالوں کی کارروائی سے ویلز اور اسکاٹ لینڈ تک پہنچنے والی بہت سی لمبی دوری والی ٹرینوں کے ساتھ ساتھ مڈلینڈز میں خدمات بھی بند ہو جائیں گی،  آج ڈرائیور اونتی ویسٹ کوسٹ، چِلٹرن ریلوے، کراس کنٹری، ایسٹ مڈلینڈز ریلوے، گریٹ ویسٹرن ریلوے اور ویسٹ پر 24 گھنٹے ہڑتال کریں گے۔

لندن میں GWR ک کمپنی کے سوا   کوئی بھی ٹرین چلانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، یہ کمپنی بھی انتہائی محدود سروس چلائے گی۔ ڈرائیور ہیتھرو ایکسپریس پر بھی ہڑتال کریں گے، جس سے ائیرپورٹ  کا شیڈول آدھا ہو جائے گا، حالانکہ ہوائی اڈے تک الزبتھ لائن ٹرینیں چلیں گی۔

جمعرات کو شمال کا بیشتر حصہ ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال سے متاثر ہوگا جس میں ناردرن یا ٹرانسپینین ایکسپریس پر بالکل بھی ٹرینیں نہیں ہوں گی، اور LNER پکمپنی کی جانب سے ایک محدود سروس دستیاب ہو گی  جو لندن، انگلینڈ کے شمال مشرق اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان روٹس چلاتی ہے۔

Aslef نے کہا ہے کہ ڈرائیور بہتر تنخواہ کے لیے ہڑتال جاری رکھیں گے، اس کے کچھ اراکین اب تنخواہ میں اضافے کے بغیر پانچ سال گزار چکے ہیں۔

موسم گرما کے سفر میں افراتفری کا امکان جمعہ کو ہی  شدت اختیار کر گیا  تھا جب لندن کے زیر زمین ٹرین کارکنوں نے سلسلہ وار ہڑتالوں کے حق میں ووٹ دیا جتھا۔ 

حکومت کے وزراء کا خیال ہے کہ RMT، جس کو ہڑتالوں کے لیے دو ہفتے کا نوٹس دینا ضروری ہے، مزید ہڑتال کے لئے  اسکولوں کی گرمیوں کی تعطیلات کو ہدف بنائے گی، جو جولائی کے تیسرے یا چوتھے ہفتے کے آخر میں اسٹاپیجز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

قومی ریل ہڑتال کے پہلے دن، منگل کو لندن کے زیر زمین کارکن ہڑتال پر نکلے، جس سے دارالحکومت ٹھپ ہو کر رہ گیا اور رات کے وقت کی  معاشی سرگرمیوں کے رک جانے سے  کروڑوں افراد کو نقصان پہنچا۔

قومی ریل ہڑتال تنخواہ، ملازمتوں اور کام کے حالات سے متعلق ہے، جب کہ TfL  کی ہڑتال کا تعلق پنشن اور ملازمتوں میں کٹوتیوں سے ہے۔ لندن کے زیر زمین ٹرین کے  کارکنوں نے مارچ میں تنخواہ میں 8.4 فیصد اضافہ حاصل کیا لیکن وہ اسے ناکافی سمجھتے ہیں۔

RMT کے جنرل سیکرٹری مک لنچ نے کہا: "ٹرانسپورٹ فار لندن اور لندن کے میئر کو سینکڑوں ملازمتوں میں کٹوتیوں اور روزانہ کی بنیاد پر لندن کے لوگوں کی خدمت کرنے والے کارکنوں سے محنت سے کمائی گئی پنشن لینے کے اپنے منصوبوں پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ "

قومی ریل ہڑتالوں کے ہفتہ کے تیسرے دن سے پہلے، حکام نے مسافروں کیلئے ایک تازہ الرٹ جاری کیا ہے کہ وہ سفر نہ کریں۔  بہت سے لوگ ہفتے کے آخر میں طے شدہ تفریحی سفر کو ترک کرنے سے گریزاں ہیں۔

امکان ہے کہ ہڑتال کے تیسرے روز ٹرین سروس کا صرف پانچواں حصہ چلے گا اور نصف لائنیں بند ہو جائیں گی۔ ریل  نیٹ ورک میں RMT  کے چالیس ہزار ارکان  اور 13 ٹرین آپریٹرز کے کارکن اس ہفتے تیسرے دن واک آؤٹ کر رہے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ ٹرینوں کی ہرتال کے سبب بہت سے مسافر گھر سے کام کر کے منگل اور جمعرات کو ہڑتالوں کی وجہ سے ہونے والے خلل سے بچنے میں کامیاب رہے۔