شدید گرمی، سن گلاسز کا استعمال بھی بڑھ گیا

شدید گرمی، سن گلاسز کا استعمال بھی بڑھ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہر بھر سے (سعدیہ خان) آنکھوں کو گرمی سے بچانے  کے لئے سن گلاسز کا استعمال بھی بڑھ گیا، ماہرین کے مطابق غیر معیاری گلاسز آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

آنکھوں کو سورج کی تپش سے بچانے  کے لئے کالے اور برائون گلاسز سمیت مارکیٹ میں موجود دیگر رنگوں اور ڈیزائنز کے گلاسز کی فروخت بڑھتی جاتی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ لو سے بچنے  کے لئے گلاسز پہننا ضروری ہے جبکہ یہ فیشن کا حصہ بھی بن چکے، ہر موسم میں استعمال کئے جاتے ہیں۔

 دکاندار شہریوں کو قائل کرنے کی کوشش میں ہیں کہ معیاری سن گلاسز ہی ان کی آنکھوں کی حفاظت کرسکتے ہیں، فٹ پاتھ پر بکنے والے پلاسٹک کے گلاسز نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں، سن گلاسز یا دھوپ کے چشموں کا استعمال نہ صرف آپ کی آنکھوں کو تراوت اور ٹھنڈک بخشتا ہے بلکہ یہ ان کی نزاکت کا حق کا بھی ادا کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھوں کو دھوپ سے بچانے کے لیے ایسے چشموں یا سن گلاسزکا انتخاب کیا جائے جو آنکھوں کو الٹرا وائلٹ یا بالائے بنفشی شعاعوں سے بچاسکیں۔دھوپ سے بچاؤ کے علاوہ آلودگی سے بچاؤ کے لیے بھی سن گلاسز یا دھوپ کے چشمے مفید ہیں۔

سورج کے تیور دیکھتے ہی اس سے بچنے کی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں اور اس ضمن میں مرد وزن سن گلا سز کی خریداری کے لیے بازار کا رخ کرتے ہیں۔ اب فیشن کی بڑھتی ہوئی دوڑ میں سن گلا سز بھی خواتین میں فیشن کے مطابق منتخب کیے جاتے ہیں۔لباس ،جیولری اورسینڈلز کے ساتھ ساتھ اب خواتین سن گلاسز بھی میچنگ استعمال کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں۔ اس وقت مارکیٹ میں غیر ملکی اور برانڈڈ سن گلاسز کی وسیع رینج موجود ہے۔

بازار میں  فیشن کے مطابق مختلف طرح کے چشمے دست یاب ہیں جن میں چوکور، مستطیل، بیضوی اور گول چشمے ہماری خواتین اور مردوں میں مقبول عام ہیں۔ان دنوں نسبتاً بڑے بڑے شیشوں کے  سن گلاسز خواتین میں ان ہیں۔بیش تر خواتین اسی طرح کے سن گلاسز میں نظر آتی ہیں حتیٰ کہ نمبر والے چشموں کے فریم بھی بڑے بڑے اور چوڑے چوڑے منتخب کیے جارہے ہیں،حالاں کہ یہ بڑے بڑے فریم ہر چہرے پر موزوں نہیں لگتے۔

Shazia Bashir

Content Writer