نوازشریف دور گئے تو پارٹی مشکلات کا شکار رہی، مریم نواز

 نوازشریف دور گئے تو پارٹی مشکلات کا شکار رہی، مریم نواز
کیپشن: Maryam Nawaz, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کا  کہنا ہے کہ  مسلم لیگ ن ہمیشہ سے مسلم لیگ ن تھی نوازشریف دور گئے تو پارٹی مشکلات کا شکار رہی،جس کے بعد پارٹی کو احساس ہوا کہ نوازشریف پارٹی کیلئے کتنے ضروری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں مریم نواز  نے بیٹ رپورٹرز  سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ادارہ عمران خان کو کوئی سپورٹ نہیں کررہا،ادارے میں فیض کی باقیات موجود ہیں وہ اب بھی سپورٹ کررہے ہیں،عمران خان اور دوسرے لوگ گریبان پکڑ کررہے ہیں۔

سینئر نائب صدرنے کہا کہ عوام و معیشت کا بیڑا غرق تحریک انصاف نے کر دیا ہے، ہم تعمیر نو کررہے ہیں، نوشتہ دیوار پر پی ٹی آئی کی شکست نظر آ رہی ہے،عمران خان بل میں چھپے ہوئے ہیں چوہے کی طرح باہر بھی نہیں  آرہے اور کورٹ میں بھی نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم میدان میں ہیں، یہ بات  کہنے میں کوئی قباحت نہیں کہ مہنگائی پر لوگوں کا اچھا رسپانس نہیں ملے گا، لوگوں کو چیزوں کا علم ہے چار سال کی حکومت میں عمران خان ایک بار جلسہ نہیں کر سکے،عمران خان اور ان کے ساتھی مکافات عمل کا شکار ہوئے ہمیں بھی معلوم تھا کیا کرتے رہے،عمران خان جیسے لوگوں کو احتساب سے نہیں بچنا چاہئیے، احتساب انتقام کیلئے نہیں بلکہ ہمیں لائن ڈرا کرنا ہے اور آنے والے وقتوں میں لائحہ عمل بنانا ہے۔

سینئر نائب صدر کا کہنا ہے کہ گریٹ گیم نہیں رہی کردار قوم کے سامنے آ چکے ہیں، عدلیہ کو باور کروانا چاہتی ہوں احتساب سے ادارے کمزور نہیں مضبوط ہوتے ہیں، ایک یا دو کردار جس سے عدلیہ پر انگلیاں اٹھتی تو روک تھام و احتساب خود کرنا ہوگا.ن لیگ پرانی جماعت تھی روایتی جماعت کے سوشل میڈیا کی اہمیت کے بارے میں اب احساس ہوا ہے.

 مریم نواز نے کہا کہ ملک کے کونے کونے میں آواز پہنچانے کیلئے ملک میں سوشل میڈیا کو مضبوط کررہے ہیں،لوگ ہم سے سوال کرتے ہیں کہ جواب پی ٹی آئی کو کیوں دیتے ہیں،آج مقابلہ ترقیاتی کاموں کا نہیں بلکہ گالیوں کا مقابلہ ہے ،ملک ترقی پذیر ہے اس کو فوکس ترقی پر کرنا ہوگا،ے پی میں ایبٹ آیاد میں مجھے کہا گیا کہ ن لیگ پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کرتی،ہماری جماعت کا ڈی این اے جذباتی نہیں ہے،لوگ مار دھاڑ نہیں گالی گلوچ کا جواب مانگتے ہیں۔

سینئر نائب صدر نے کہا کہ ن لیگ کا نظریہ پرفارمنس ہے، پاکستان کو اسی پر واپس آنا پڑے گا، گالی گلوچ سے ملکی معیشت پر اثر ہوتا ہے،حکومت کا حصہ نہیں ہوں لیکن دعاگو ہوں کہ حکومت دن رات محنت کررہی ہوں، ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ نہ صرف ن لیگ بلکہ سب سیاسی جماعتوں کا ہوناچاہیئے،ہمارا بیانیہ ووٹ کو عزت دو  ہےاور وہ کہتے ہمیں حکومت دو۔جھوٹ کی زندگی مختصر ہوتی ہے پہلے بولے سازش امریکی نے کی ، پھر محسن نقوی سے ہوتی ہوئی اختر لاوا تک پہنچ گئی۔

مریم نواز نے کہا  کہ نوازشریف جلد واپس آئیں گے، دو آڈیو ز کے بعد پتہ چل گیا ہے کہ کون سی گیدڑ سنگھی ہے، ملک کو لڑائی کی نہیں مفاہمت کی ضرورت ہے،عمران خان کی مرضی سے ملک نہیں چل سکتا یہ ملک کا آئین طے کرے گا،اسمبلی پانچ سال کیلئے منتخب ہوتی ہیں تو وقت پورا ہونا چاہئیے، الیکشن جب بھی ہوں بالکل تیار ہیں عوام کے پاس جا رہی ہوں، محنت کرکے الیکشن جیتیں گے ،نوازشریف جلد باعزت بری ہوں گے۔اب نوازشریف کی سزا والا ازالہ عدلیہ کو خود کرنا پڑے گا اگر وہ داغ نہیں دھوئے گی تو مستقبل کا راستہ مشکل ہو جائے گا، عدم و انصاف کا معیار پورا نہیں کریں گے تو مسائل ہوں گے۔ 

سینئر نائب صدر نے کہا کہ ٹیریان کیس ہو ہیرو کا کیس ہو یا فارن فنڈنگ کا ایک سو پانچ ملین پائونڈ جیب میں پیسے ڈالنے کا تو وہ اب بچ نہیں پائے گا، عمران خان عدالت میں نہیں جا سکتے پلاسٹر کا بہانہ بنانا پڑتا ہے، جتنی سہولت عمران خان کو ملی کسی کو نہیں ملی،عمران خان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں وہ قانون کے پاس پیش نہیں ہوں گے۔ابھی بھی عمران خان دھمکیاں دیتے ہیں کیونکہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے بل بوتے پر چلنے کی ان کی عادت ہے،انصاف کے دوہرے معیار سے بڑا ظلم کچھ نہیں ہو سکتا۔ 

مریم نواز نے مزید کہا کہعمران خان کے ساتھ کیسے بیٹھ سکتے ہیں جس کا نظریہ شروع سے ہی غلط  تھا ، وہ چاہتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس پر شفقت رکھے، ابھی پلان ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے کیسے بچانا ہے، اگر آئی ایم ایف کی بات مانیں تو پھنستے ہیں اور نہ مانیں تو پھنستے ہیں، سو فیصد یقین ہے شہباز شریف اور اسحاق ڈار چاہتے ہیں  ملک کو  بحران سے نکالیں، میری اور شہباز شریف کی آڈیوز آئی ہیں لیکن کوئی ایسی چیز نہیں جو ملک کے خلاف ہو، نیب سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں جس نے کچھ نہیں کیا اسے سکون سے رہنا چاہیے ،ہم نے کچھ نہیں کیا، جب ان کی باری آئی تو انہیں نیب ترامیم سے فائدہ ہوا۔ہم نےجو نیب ترامیم کیں وہ عمران خان کے کام آ رہی ہیں،احتساب کے اداروں سے مسئلہ نہیں بلکہ اس کے غلط استعمال سے مسئلہ ہے۔

Bilal Arshad

Content Writer