ویب ڈیسک:چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے دست راست اور سابق ایم این اے فرخ حبیب نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے سینئر رہنما عون چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اور استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا، پریس کانفرنس میں فرخ حبیب نے علیم خان اور جہانگیر ترین کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
فرخ حبیب کا سانحہ 9 مئی کے حوالے سے کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے ذہین سازی کی وجہ سے لوگ گھروں سے نکلے ، اس دن چند لوگوں کو خاص ہدایات تھیں جن کا ہمیں علم نہیں تھا ، چئیرمین پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے لیے سڑکوں پر لڑیں ، عدم اعتماد کے بعد ہمیں چین سے نہیں بیٹھنے دیا گیا ، سائفر کو سیاسی بیانیے کے طور پر استمعال کیا گیا ، توشہ خانہ میں ہم نے نواز شریف اور زرداری پر بہت تنقید کی ، توشہ خانہ میں چئیرمین پی ٹی آئی خود فائدہ اٹھار ہےتھے ، توشہ خانے کے ناقابل دفاع معاملے پر ہمیں میڈیا پر دفاع کا کہا گیا ,ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے بھی گھڑیاں لی ہیں .
عمران خان کے سابقہ دوست فرح حبیب کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کو سیاسی بیانیے کے طور پر استعمال کیا گیا ، توشہ خانہ میں ہم نے نواز شریف اور زرداری پر بہت تنقید کی ، توشہ خانہ میں چئیرمین پی ٹی آئی خود فائدہ اٹھار ہےتھے ، القادر یونیورسٹی کے معاملے کو بند لفافے میں ہی پاس کرا لیا ، ساڑھے تین سال عثمان بزدار کا دفاع کرتے رہے ، فرخ حبیب نے تحریک استحکام پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ،عثمان بزدار خود کا دفاع نہیں کرسکتے تھے ، آپ کو اگلی بار موقع ملا تو عثمان بزدار نے ہی آنا ہے ، بشری بی بی نے عثمان بزدار کو پاس کردیا تو علیم خان برے ہوگئے۔
عون چودھری میرے بھائی ہیں پرانا تعلق ہے ، اگر ہم پی ٹی آئی کے لیے کام کر سکتے ہیں ہم نے خون پسینہ ایک کیا ہے ہم آئی پی پی کے لیے بھی کر سکتے ہیں مقصد ملک کے لیے کام کرنا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری کی اطلاع مجھے فیملی سے ملی ،جو ذہین سازی کی گئی لوگ اپنی افواج پاکستان سے لڑنے نکل پڑے ،اگر آج ہم چین سے سوتے ہیں تو اس میں افواج پاکستان کا کردار ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیر اعظم سے ہٹایا گیا سپورٹ نہیں کیا گیا ،سائفر کی میٹنگ میں جو وزیر موجود تھے وہ سب تحریک انصاف چھوڑ چکے ہیں ،سائفر کے معاملے پر امریکہ کے سفارت کاروں کو ڈیمارش کرنا تھا،معیشت کمزور ہونے باوجود اور معلوم بھی ہو کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے،چیئرمین تحریک انصاف توشہ خانہ سے گھڑیاں لے رہے مگر کابینہ کو پتہ ہی نہیں ،چیئر مین پی ٹی آئی نے بہت قابل لوگوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھنک دیا ، آپ کے پاس دو راستے ہیں یا آپ آدم کے راستہ پر چلیں یا شیطان کے راستے پر ، میں نے وہ راستہ اختیار کیا وہ مجھے صیحح لگا ، ہم نے کوئی جائیدادیں نہیں بنائیں۔