امریکامیں بھی مہنگائی نے 41 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

امریکامیں بھی مہنگائی نے 41 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
کیپشن: Joe biden
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:امریکا میں مہنگائی نے 41 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، شرح سود میں صفر اعشاریہ سات پانچ بیسز پوائنٹس کا اضافہ کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو نے امریکا میں تاریخی مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے شرح سود میں صفر اعشاریہ سات پانچ بیسزپوائنٹس کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد شرح سود 1.75 فیصد ہوگئی ہے۔

ماہرین کےمطابق یہ گزشتہ 30 سالوں میں بڑھائی گئی سب سے زیادہ شرح ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی کا اجلاس دو روز جاری رہا جس میں شرح سود بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

گزشتہ ماہ بھی امریکہ میں مرکزی بینک نےشرح سود میں اعشاریہ پانچ فی صد اضافہ کر دیا تھا جو گزشتہ 22 برسوں کے دوران سب سے بڑا اضافہ تھا۔ شرح سود میں اس تاریخی اضافے سے جہاں امریکہ میں مکانات کی خریداری اور کاروبار کے لیے دیے گئے قرضوں کی مالیت میں اضافہ ہوا  وہیں ماہرین نے عالمی سطح پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات کا اظہار کیا۔

عالمی سطح پر غربت میں کمی کے لیے کام کرنے والے جوبلی یوایس نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایرک لی کومپیٹ کا کہنا ہے کہ امریکہ میں شرح سود میں اضافے سے ترقی پذیر ممالک پر دباؤ بڑھے گا۔

ترقی پذیر ممالک میں شرحِ سود بڑھنے سے کاروباری قرضے کم ہوں گے اور صنعتی و پیدواری سرگرمیاں متاثر ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

وائس آف امریکا کے مطابق آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا پہلے ہی خبردار کرچکی ہیں کہ کم آمدن والے 60 فی صد ممالک اس وقت شدید ‘قرضوں کے دباؤ’ کا شکار ہیں۔ اس دباؤ سے مراد یہ ہے کہ ان کے قرضے ان کی مجموعی معیشت کے حجم کے نصف سے بڑھ چکے ہیں۔